دبئی میں 2 ایشیائی باشندوں نے دھوکہ دہی سے 20 لاکھ درہم ہتھیا لیے

دبئی کی بدعنوانی کی عدالت نے 2 ایشیائی باشندوں کے خلاف ایک سال قید اور جرمانے کا فیصلہ سنایا ہے، جنہوں نے دھوکہ دہی سے ایک شخص کے اکاؤنٹ سے تقریباً 20 لاکھ درہم ہتھیائے۔ خلیجی اخبار الامارات الیوم کے مطابق ملزمان نے متاثرہ شخص کی ملک سے باہر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے فون سے گم شدہ سم کارڈ کا متبادل نکالا، پھر ان میں سے ایک نے اس بینک کی کسٹمر سروس سے رابطہ کیا جس میں اس کا اکاؤنٹ رجسٹرڈ تھا،

اس کی نقالی کرتے ہوئے ایک چیک بک نکلوانے کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کے بارے میں شناختی سوالات کے جوابات دیے تاکہ بینک ملازم کو ان پر کسی بھی قسم کا شک نہ ہو، درخواست منظور ہونے پر چیک بک کو بذریعہ ڈاک ایسے پتے پر بھیج دیا گیا جو مشتبہ نقالی کرنے والوں نے بتایا۔

بتایا گیا ہے کہ چیک بک ملنے کے فوراً بعد مدعا علیہان نے گرفتار ملزمان کے نام 8 چیک لکھے جن کی رقم کا تخمینہ 20 لاکھ درہم ہے، جعلسازی کے بعد متاثرہ شخص کے دستخط لیے جس کو جب اس واقعے کا پتہ چلا تو اس نے جرم کی اطلاع دی، متاثرہ شخص نے پبلک پراسیکیوشن کی تحقیقات میں بتایا کہ وہ جو اپنا بینک اکاؤنٹ عام طور پر استعمال کرتا تھا اس میں سے رقم نکلوانے اور جمع کرواتے وقت اسے ٹیکسٹ پیغامات موصول ہوتے تھے، اس دوران وہ چھٹیوں پر ملک سے باہر چلا گیا اور جب واپس آیا تین ماہ بعد اس کے فون نمبر سے سروس میں خلل پڑنے پر وہ حیران رہ گیا چنانچہ وہ سم کمپنی کے سروس سینٹر گیا۔

جہاں اسے معلوم ہوا کہ اس میں تکنیکی خرابی ہے، جس کی وجہ سے اسے اپنے نمبر کی متبادل سم نکلوانی ہوگی، اس کے لیے وہ راضی ہو گیا اور جب اس نے سروس کو دوبارہ آن کیا تو اس کے اکاؤنٹ سے 8 چیکوں پر رقم نکالے جانے کی اطلاع سے وہ حیران رہ گیا، جس نے اسے چونکا دیا کیوں کہ اس نے سفر سے پہلے کسی کو چیک نہیں دیا، اس کے بعد وہ فوری بینک گیا تو پتہ چلا کہ چیک اس کی غیر موجودگی کے دوران لکھے اور کیش کیے گئے، اس نے ان چیکوں سے فائدہ اٹھانے والوں کے کوائف کے بارے میں دریافت کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔