دبئی میں نئے ملازمین کی مانگ میں اضافہ۔۔ بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں موجود آسامیاں 54 فیصد تک بڑھ گئیں
سعودی عرب اور دبئی میں ملازمت کے مواقع بڑھنے کے باعث بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں موجود آسامیوں میں 54 فیصد اضافہ ہوگیا۔ العربیہ نیوز کے مطابق عالمی سطح پر سکڑتی ہوئی ملازمتوں کے رجحان کے برعکس سعودی عرب اور دبئی میں 2023ء کی پہلی سہ ماہی میں مثبت نمو دیکھی گئی، جس سے ہیڈ آفسز میں دستیاب عہدوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔
معروف بین الاقوامی بھرتی ایجنسی رابرٹ والٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں 2022ء کے اسی عرصے کے مقابلے میں ملازمت کی آسامیوں میں 54 فیصد اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ ترقی ہوئی، اس کے بعد ٹیکنالوجی اور ایچ آر کے شعبے ہیں، جہاں ملازمت کی آسامیوں میں بالترتیب 20 فیصد اور 10 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
اس حوالے سے رابرٹ والٹرز مڈل ایسٹ اینڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جیسن گرنڈی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے معاشی استحکام اور مضبوطی کا مطلب یہ ہے کہ خطے میں سرمایہ کاری بلا روک ٹوک جاری رہی اور اس کے ساتھ ہی تقریباً تمام ممالک خاص طور پر دبئی میں اقتصادی نمو کے لحاظ سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، تمام نئے منصوبوں اور اقدامات کی منصوبہ بندی کے باعث توقع ہے کہ نجی شعبے کی ترقی کے ساتھ دبئی کی معیشت کا حجم اگلے 10 سالوں میں دوگنا ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب غیر ملکی پیشہ ور افراد اور کاروباری اداروں کو ملک کی طرف راغب کرنے کے لیے تیزی سے کوششیں تیز کر رہا ہے، دوسرے ممالک کو دیکھتے ہوئے سعودی نے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی آزاد زون پالیسی کا اعلان کیا ہے اور یہ سعودی عرب میں تیل کے انحصار کے بعد کی معیشت میں تبدیلی کو تیز کر رہا ہے۔ رابرٹ والٹرز مڈل ایسٹ اینڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ مثبت مارکیٹ کے یہ تمام عوامل پیشہ ور افراد پر یکساں طور پر مثبت اثر ڈال رہے ہیں، آرام دہ قوانین اور ویزا کی سہولیات کے ساتھ ساتھ پرکشش معاوضے کے پیکجز غیر ملکی ہنرمندوں کے لیے مثبت محرک کے طور پر کام کرتے ہیں، کوئی بھی ملک ٹیک مارکیٹ سلیکون ویلی بینک کے خاتمے اور بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کی وجہ سے محسوس ہونے والے معاشی جھٹکوں سے بچ نہیں پایا تاہم پہلی سہ ماہی میں ملازمتوں کی رفتار کم ہونے کے باوجود ان ملکوں میں روزگار کے مواقع میں 12 فیصد اضافہ کے ساتھ واپسی ہوئی، جن میں سے زیادہ تر سعودی عرب میں ہیں۔