پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو گرفتار کر لیا گیا
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کو حراست میں لے لیا گیا۔اسد عمر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔اسد عمر نے کچھ دیر قبل بیان دیا تھا کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل سیکرٹری تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ وکلا کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی،ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
صحافی نے اسد عمر سے سوال کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جو کھانا دیا جا رہا ہے اس سے مطمئن ہیں جس پر انکا کہنا تھا کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرات ہیں،وزیر داخلہ بھی کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرات ہیں۔
جنرل سیکرٹری تحریک انصاف نے کہا کہ اس لیے ہم بول رہے ہیں کہ عمران خان سے ملاقات بہت ضروری ہے،24 گھنٹے ہونے والے ہیں اب تک وکلا کو ملنے نہیں دیا گیا،ابھی ہائیکورٹ آئے ہیں سپریم کورٹ جانے کا بھی آپشن موجود ہے۔
دوسری جانب وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی،ملک کو سیاستدانوں نے آئینی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے،اس وقت ملک آئینی بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2 بجے 6 رکنی کمیٹی کی میٹنگ ہے،میں سربراہی کروں گا،پورے ملک میں اضطراب کی کیفیت ہے،یہ اس قابل نہیں ہیں کہ ان سے مذاکرات کریں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج آپ کا آئینی اور قانونی حق ہے،یہ دباؤ میں لانے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ بھی خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا۔