امارات میں بچے سے جنسی زیادتی میں ملوث شخص کو 20 سال قید کی سزا

متحدہ عرب امارات میں بچے سے جنسی زیادتی میں ملوث شخص کو 20 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں حکام نے ایک لڑکے کے ساتھ عصمت دری اور جنسی استحصال کا الزام ثابت ہونے پر ایک شخص کو 20 سال قید اور 2 لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنائی ہے، پبلک پراسیکیوشن نے ملزم کو عدالت بھیجا جہاں فوجداری عدالت نے اسے ملزم پر لگائے گئے تمام الزامات میں مجرم قرار دیا۔

متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوشن کو متاثرہ کی والدہ نے بتایا کہ ملزم اس کا ایک رشتہ دار ہے، جو اس کے بیٹے کا جنسی استحصال کر رہا تھا اور اس نے 11 سال کی عمر سے اس کے ساتھ کئی بار زیادتی کی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم نے متاثرہ کے ساتھ کئی بار عصمت دری کی تھی اور اسے اس کی اطلاع نہ دینے کی دھمکی دی، اس سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم منشیات اور سائیکو ٹراپک مادے استعمال کر رہا تھا۔

پبلک پراسیکیوشن نے والدین اور خاندانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے معاملات پر توجہ دیں، ان کے ساتھ بات چیت کریں اور انہیں ہر طرح کے نقصان سے بچانے کے لیے انہیں مسلسل سنیں۔ ادھر کویت میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں معلم کو سزائے موت سنا دی گئی، جس کو 50 سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب پائے جانے کے بعد موت کی سزا سنائی گئی ہے، ملک کی تاریخ کا ‘سب سے بڑا’ جنسی زیادتی کا اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب کویت کے جنوب میں فروانیہ پولیس اسٹیشن کو ایک پاکستانی شخص کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ اس کے 8 سالہ بیٹے کو اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ شہر میں کریانہ کی دکان پر جا رہا تھا۔

الجریدہ اخبار نے رپورٹ کیا کہ لڑکے کے والد نے پولیس کو جنسی حملے کے ثبوت فراہم کیے، جن میں اس کے بیٹے کے کپڑے بھی شامل ہیں، جن میں بدسلوکی کے نشانات تھے، شکایت ملنے پر پولیس اہلکار جب نگرانی کرنے والے کیمروں کی ریکارڈنگ کا جائزہ لے رہے تھے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کیمروں نے دوسرے بچے کے ساتھ ایک اور جنسی زیادتی کے واقعے کو بھی ریکارڈ کیا ہوا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔