دبئی کے ہوائی اڈوں کا ایئرٹریفک کنٹرول سسٹم اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ

دبئی کے ہوائی اڈوں پر ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو اے آئی کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا، دبئی کے دونوں ہوائی اڈوں پر ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو مصنوعی ذہانت (AI) سے تقویت دی جائے گی تاکہ کارکردگی کو بڑھایا جائے۔ دی نیشنل نیوز کے مطابق انٹیگریٹڈ ایئر ٹریفک کنٹرول سویٹ کے نام سے ہائی ٹیک اپ گریڈ کا ٹھیکہ گزشتہ سال سویڈش ایرو اسپیس کمپنی کو دیا گیا تھا، جس کے ساتھ اب یہ ٹیکنالوجی دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈیلیور اور انسٹال کی جارہی ہے، اس ٹیکنالوجی کا مقصد اہم ریڈار اور فلائٹ ڈیٹا کو ایک جگہ جمع کرکے ہوائی ٹریفک کنٹرولر کے مشکل کام کو آسان بنانا ہے، اسے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کے کام کا بوجھ کم کرنے اور حفاظت کو بڑھانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جو خودکار آلات کی مدد سے پروازوں کی روانگی ترتیب دیتے ہیں۔
سویڈش ایرو اسپیس کمپنی کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے آپریشن کے لیے سول سیکیورٹی کے نائب صدر ڈیوڈ شومر نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال میں آنے میں تقریباً ایک سال لگے گا، ہمارا سسٹم وہ تمام معلومات لیتا ہے جو کنٹرولرز کے پاس تمام مختلف جگہوں سے آتی ہیں، مثال کے طور پر ریڈارز اور فلائٹ ڈیٹا جو آ رہا ہے اور اسے ایک کنٹرولر کی ورکنگ پوزیشن میں ملا دیتا ہے۔

دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں منعقد ہونے والے ایئرپورٹ شو 2023ء میں انہوں نے کہا کہ مختلف اسکرینوں کو دیکھنے کی بجائے کنٹرولر کو صرف ایک اسکرین کو دیکھنا ہوگا، اعلی درجے کی AI کا استعمال ممکنہ واقعات کی تیاری اور ٹرمینلز میں ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے میں مدد کے لیے بھی کیا جا رہا ہے، جو ایک امارت کے لیے ایک بڑھتا ہوا اہم ٹول ہے جو ہر سال لاکھوں مسافروں کو خوش آمدید کہتا ہے۔

ڈیوڈ شومر نے کہا کہ نئے سسٹم کی وجہ سے ہم بتا سکتے ہیں کہ پولیس، فائر، ایمبولینس سے لے کر بارڈر کنٹرول پر آپ کے کنٹرولرز تک ٹرمینل کے اطراف میں تمام وسائل کہاں ہیں اور اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو آپ اسکرین پر بتا سکتے ہیں یہ کہاں ہوا ہے اور آپ قریب ترین وسائل کو تلاش کر کے انہیں فوری وہاں بھیج سکتے ہیں، یہ ٹیکنالوجی ہوائی اڈے کے ایئر سائیڈ پر بھی نظر رکھتی ہے، جس کا مطلب ہے اگر پروازوں میں تاخیر ہوتی ہے تو یہ الرٹ بھیجتی ہے کہ ائیرپورٹ کے مزید عملے، جیسا کہ امیگریشن اور کسٹمز کی اس مخصوص وقت کے لیے ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔