امارات میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر 3 ہزار درہم تک جرمانہ ہوگا

متحدہ عرب امارات میں ڈرائیوروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ مختلف ٹریفک خلاف ورزیوں پر 3 ہزار درہم تک جرمانہ ہوگا جب کہ سنگین مقدمات کے نتیجے میں گاڑی بھی ضبط ہو سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائسنس ایک قیمتی ملکیت ہے اور رہائشی کے لیے کارآمد اشیاء میں سرفہرست آئٹمز میں شامل ہے، لائسنس حاصل کرنے کا عمل بہت جامع ہے، جس میں کئی گھنٹوں کے ڈرائیونگ اسباق اور کئی قسم کی تشخیص شامل ہیں، یہ طریقہ کار اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ڈرائیور یو اے ای کی سڑکوں پر اپنی گاڑیوں کا اسٹیئرنگ سنبھالنے کے بعد ٹریفک قوانین پر عمل کریں گے۔

بتایا گیا ہے کہ ٹریفک کے سنگین جرائم جیسے منشیات یا الکوحل کے زیر اثر گاڑی چلانا عدالت کے ذریعہ طے شدہ جرمانے اور جیل کی سزا کے علاوہ لائسنس کی معطلی کا باعث بنتا ہے، ڈرائیونگ لائسنس سے متعلق خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 3,000 درہم تک کے جرمانے اور یہاں تک کہ کچھ معاملات میں گاڑی بھی ضبط کی جا سکتی ہے، ان خلاف ورزیوں اور جرمانوں کی فہرست درج ذیل ہے؛
>>> متعلقہ اماراتی حکام سے اجازت ملے بغیر کسی دوسرے ملک کی طرف سے جاری کردہ لائسنس کے ساتھ ڈرائیونگ کرنے پر 400 درہم جرمانہ
>>> جاری شدہ لائسنس کے علاوہ کسی اور قسم کی گاڑی چلانے پر 400 درہم جرمانہ اور 12 بلیک پوائنٹس

>>> ختم شدہ ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ ڈرائیونگ پر 500 درہم جرمانہ، 4 بلیک پوائنٹس اور گاڑی کی 7 دن کی ضبطی
>>> ڈرائیونگ لائسنس ساتھ نہ رکھنے پر ڈرائیونگ کرنے پر 400 درہم جرمانہ
>>> پہلی ٹریفک خلاف ورزی میں زیادہ سے زیادہ بلیک پوائنٹس جمع ہونے پر ڈرائیونگ لائسنس مہیا کرنے میں ناکامی پر 1,000 درہم جرمانہ
>>> دوسری ٹریفک خلاف ورزی میں زیادہ سے زیادہ بلیک پوائنٹس جمع ہونے پر ڈرائیونگ لائسنس دینے میں ناکامی پر 2,000 درہم جرمانہ
>>> تیسری ٹریفک خلاف ورزی میں زیادہ سے زیادہ بلیک پوائنٹس جمع ہونے پر ڈرائیونگ لائسنس دکھانے میں ناکامی پر 3,000 درہم جرمانہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔