امارات میں نئی ٹیکس سروس فیس کا اعلان‘ یکم جون سے لاگو ہوگی

متحدہ عرب امارات میں نئی ٹیکس سروس فیس کا اعلان کردیا گیا، چارجز یکم جون سے لاگو ہوں گے۔ اماراتی میڈیا کے مطابق فیڈرل ٹیکس اتھارٹی (FTA) یکم جون 2023ء سے کمپنیوں سے "نجی وضاحت” کے لیے چارج لینا شروع کر دے گی جس کا اعلان آج کیا گیا ہے، اتھارٹی نے کہا ہے کہ فیس ایک ٹیکس سے متعلق مزید معلومات اور وضاحت طلب کرنے کے لیے درخواست جمع کروانے یا ایف ٹی اے کے جاری کردہ ایک سے زیادہ ٹیکس کے لیے وصول کی جائے گی، یہ مخصوص ٹیکس تکنیکی معاملات اور ایک مخصوص ٹیکس دہندہ کے لیے ایف ٹی اے کے ذریعے مہر اور دستخط شدہ دستاویز کی شکل میں آئے گا۔

بتایا گیا ہے کہ "نجی وضاحت” ایک درخواست ہے جو ٹیکس دہندہ کمپنی اس مقصد کے لیے مخصوص فارم کا استعمال کرتے ہوئے اتھارٹی کی ویب سائٹ پر اس فارم کے ساتھ منسلک دستاویزات کے ساتھ جمع کراتی ہے، اتھارٹی 2023ء کے کابینہ کے فیصلے نمبر 7 کے نفاذ کے حصے کے طور پر فیس وصول کرے گی۔

اتھارٹی نے وضاحت کی ہے کہ نئے فیصلے کے تحت ایف ٹی اے درخواست دہندگان کو "نجی وضاحت” کی درخواست کے لیے لگائی گئی فیس واپس کرسکتا ہے اگر وہ مطلوبہ وضاحت جاری نہیں کرتا ہے، ٹیکس دہندگان اتھارٹی کی ویب سائٹ کے ذریعے دونوں سروسز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جہاں صارفین کو رجسٹر کرنے، مطلوبہ معاون دستاویزات جمع کرانے اور 2020ء کے کابینہ کے فیصلے نمبر (65) اور اس کی ترامیم میں بیان کردہ فیس ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ٹیکس کنسلٹنٹ کرو نے ایک ٹیکس سے متعلق وضاحت کی ہے کہ درخواستوں کے لیے خدمات کی فیس 1,500 درہم اور ایک سے زیادہ کے لیے 2,250 درہم ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ‘ٹیکس’ کا تعلق متحدہ عرب امارات میں لاگو ٹیکسوں سے ہے یعنی VAT، ایکسائز ٹیکس اور کارپوریٹ ٹیکس شامل ہیں، ‘نجی وضاحت’ کی درخواست کرنے میں شامل اضافی فیسوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ درخواست کو اس کے مؤثر ہونے سے پہلے جمع کرادیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔