’آئینی عدالت کی بات کرنے والا یا تو لاعلم ہوگا یا بدنیت‘

سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کی بات کرنے والا یا تو لاعلم ہوگا یا پھر بدنیت ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان نے کہا کہ وکلا نے جس طرح چیلنج قبول کیا انہیں سلام پیش کرتا ہوں، جب پہلی بار آئینی عدالت کا سنا تو انتہائی افسوس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت ایک یونیفائیڈ سسٹم ہوتا ہے، آئینی عدالت کی بات کرنے والا یا تو لاعلم ہوگا یا پھر بدنیت، متبادل قانون بن گیا تو کسی کو انصاف نہیں ملے گا۔
حامد خان نے کہا کہ عمارت میں کوئی نقص ہے تو اس کو ٹھیک کیا جائے ناکہ عمارت گرادی جائے، رات گئے پتہ چلا مسودہ آرہا ہے وزیراعظم کے پاس بھی ترمیم کا مسودہ نہیں تھا۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ ہمارے لیے یہی سپریم کورٹ فیڈرل کورٹ یہی اعلیٰ عدلیہ ہے، آئینی عدالت وکلا کی لاشوں کے اوپر سے گزر بنانا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی مجھے پتا چلا ہے آئینی عدالت کے لیے انٹرویوز چل رہے ہیں، وکلا اس قسم کی ترمیم کو نہیں آنے دیں گے۔