دبئی میں مقیم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور سے کروڑ پتی تاجر بن گیا
2009ء میں بطور ٹیکسی ڈرائیور ماہانہ 5 ہزار درہم کمانے والا سلیم احمد خان اب 50 لاکھ درہم سے زیادہ کے کاروبار کے مالک ہیں
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 جون 2023ء ) دبئی میں مقیم پاکستانی شہری ٹیکسی ڈرائیور سے کروڑ پتی تاجر بن گیا، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سلیم احمد خان 2009ء میں ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر دبئی آئے تھے، اب 2023ء میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اپنی لیموزین کمپنی شروع کرنے کے عمل میں ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق سلیم احمد خان 2012ء تک ٹیکسی چلاتے رہے اور جب 2013ء میں دبئی میں رائیڈ ہیلنگ کمپنی Uber کا آغاز ہوا تو انہوں نے ایک لیمو کمپنی میں شمولیت اختیار کی، جس نے Uber پلیٹ فارم پر سائن اپ کیا جہاں سے انہوں 2019 تک اپنی کمائی میں سے بچت کو یقینی بنایا اور متحدہ عرب امارات میں 850 ڈرائیوروں کے ساتھ اپنی ڈرائیور فلیٹ کمپنی شروع کرنے کے لیے ضروری رقم جمع کرلی۔
بتایا گیا ہے کہ لاہور سے تعلق رکھنے والے پاکستانی سلیم احمد خان شہری ابتدائی طور پر 20 گاڑیوں کے ساتھ اپنی لیمو کمپنی کے آغاز کے عمل میں ہیں، اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میں نے 2013ء کے وسط تک ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کیا اور پھر لگژری لیموزین ٹیکسی سروسز میں تبدیل ہوگیا اور وہاں 2019ء تک بطور ڈرائیور کام کیا، جب میں ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا تھا تو میں تقریباً 5 ہزار درہم کماتا تھا جو کہ میرے ساتھیوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تھا کیوں کہ میں جتنا زیادہ کام کر سکتا تھا کرتا تھا، میں کام پر 12 گھنٹے لگاتا اور بعض اوقات یہ اس سے بھی زیادہ ہوتا اور آمدنی سے کی گئی خالصتاً اپنی بچت سے 2013ء میں اپنی لیموزین 2 لاکھ درہم میں خریدی، میں نے جو کچھ بھی بچایا وہ کاروبار میں لگا دیا۔
انہوں نے بتایا کہ 2019ء میں کنگ رائڈرز ڈیلیوری سروسز کے نام سے اپنی کمپنی شروع کی، ہمارے پاس 850 ملازمین ہیں، ہماری کمپنی کی شاخیں شارجہ اور عجمان میں ہیں، ہم ایک لگژری ٹرانسپورٹ کمپنی بھی شروع کر رہے ہیں، ہم نے 20 کاروں کا آرڈر دیا ہے اور عملہ تربیت سے گزر رہا ہے، ہمارا مقصد 2023ء کے آخر تک بیڑے کو 100 تک بڑھانا ہے۔