کویت سٹی غیرملکیوں کیلئے خلیج میں سب سے سستا شہر قرار

دبئی، ابوظہبی، ریاض، دوحہ، منامہ اور جدہ اس سال تارکین وطن کیلئے مہنگے ترین شہروں میں شامل ہوگئے

کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 جون 2023ء ) کویت سٹی کو غیر ملکیوں کیلئے خلیج میں سب سے سستا شہر قرار دے دیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق 2023 کے "مرسر انڈیکس” میں کویت سٹی نے 227 بین الاقوامی شہروں میں سے دنیا کے 131 ویں اور خلیجی خطے میں سب سے زیادہ سستے شہر کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے، مرسر انڈیکس دنیا بھر کے مختلف شہروں میں تارکین وطن کے رہنے کی لاگت کا حساب لگاتا ہے، جس میں 200 سے زیادہ اشیا اور خدمات جیسے خوراک، رہائش اور یوٹیلیٹیز، گھریلو سامان، کپڑے و جوتے، نقل و حمل، صحت کی دیکھ بھال اور تفریحی سرگرمیوں پر غور کیا جاتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ انڈیکس غیرملکی ملازمین کے لیے ملازمت کی پیشکشوں کی لاگت کو متاثر کرنے والے کلیدی عوامل بشمول کرنسی کے اتار چڑھاؤ، زندگی کی قیمت میں افراط زر اور قیمت میں عدم استحکام کو بھی مدنظر رکھتا ہے، خلیجی خطے کے اندر، دبئی، ابوظہبی، ریاض، دوحہ، منامہ اور جدہ اس سال تارکین وطن کے لیے مہنگے ترین شہروں میں شامل ہیں، دبئی خلیجی شہروں میں سرفہرست مہنگا ترین مقام قرار دیا گیا ہے جو عالمی سطح پر مہنگائی کے اعتبار سے 18 ویں نمبر پر ہے۔
انڈیکس نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ابوظہبی بھی مہنگے شہروں کی فہرست کا حصہ ہے، جو 2022ء میں 61 ویں مقام کے مقابلے میں 18 درجے آگے بڑھ کر 43 ویں پوزیشن پر پہنچ کر خلیج میں دوسرا مہنگا شہر بن چکا ہے جب کہ سعودی دارالحکومت ریاض 2022ء میں عالمی سطح سے 103 ویں نمبر کے مقابلے اس سال 85 ویں نمبر پر آچکا ہے اور خلیج میں تیسرا مہنگا شہر قرار پایا ہے، بحیرین کا دارالحکومت منامہ مرسر انڈیکس میں خلیج میں چوتھا مہنگا مقام ہے، جو 2022ء میں 117 ویں نمبر کے مقابلے اس سال 98 ویں نمبر پر ہے۔
مرسر انڈیکس کے نتائج میں عالمی سطح پر ہانگ کانگ، سنگاپور اور زیورخ غیرملکی کارکنوں کے لیے دنیا کے مہنگے ترین شہر قرار پائے ہیں، جنیوا اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے، باسل پانچویں، نیویارک اور برن بالترتیب چھٹے اور ساتویں نمبر پر مہنگے ترین شہر ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔