متحدہ عرب امارات میں ملازمین کیلئے 3 دن کا ویک اینڈ متعارف

سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے ملازمین کو ہفتے میں 4 دن روزانہ 10 گھنٹے کام کرنا ہوگا

متحدہ عرب امارات نے ورکرز کے لیے 3 دن کے ویک اینڈ کی اجازت دی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے وفاقی شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے نئے ضوابط متعارف کرائے ہیں جو یکم جولائی 2023ء سے نافذ العمل ہوں گے، ان ضوابط میں ایسے ملازمین کے لیے تین دن کے ویک اینڈ کی اجازت دی گئی ہے جو کام کے دوران ہفتے میں چار دن روزانہ زیادہ سے زیادہ 10 گھنٹے مکمل کرتے ہیں، اس کو کمپریسڈ ورکنگ ویک کا نام دیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ کمپریسڈ ورکنگ ویک ان پانچ ورکنگ ماڈلز میں سے ایک ہے جس کا اعلان ہیومن ریسورسز (HR) قانون کے تحت متحدہ عرب امارات میں سرکاری عملے کے لیے کیا گیا ہے، 1 جولائی سے نافذ العمل کابینہ کی قرارداد نمبر 48 برائے 2023ء وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے درج ذیل پانچ ورکنگ ماڈلز کا خاکہ پیش کرتی ہے؛
> دفتری کام

ملازمین آجر کے مرکزی دفتر یا نامزد شاخوں اور مقامات پر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں
> متحدہ عرب امارات میں دور دراز کا کام
فیڈرل اتھارٹی فار گورنمنٹ ہیومن ریسورسز اور یو اے ای کابینہ سے منظور شدہ ریموٹ ورک قانون میں بیان کردہ ضوابط کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین ملک کے اندر ایسے مقام سے اپنا کام انجام دیتے ہیں جو آجر کے دفتر سے باہر ہے۔
> متحدہ عرب امارات سے باہر دور دراز کا کام
ملازمین کو ملک سے باہر کسی مقام سے اپنی ملازمت کی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی
> ہائبرڈ کام
یہ ورکنگ ماڈل آفس پر مبنی کام اور دور دراز کے کام دونوں کو یکجا کرتا ہے، جس سے ملازمین کو آجر کے دفتر اور دور سے کام کرنے کے اختیار کا انتخاب کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
> کمپریسڈ ورکنگ ویک
مخصوص حالات میں ملازمین کام کے دنوں کی مختصر مدت میں کل مطلوبہ گھنٹے مکمل کرنے کے لیے روزانہ زیادہ گھنٹے کام کرسکتے ہیں، متحدہ عرب امارات کے ملازمین کے لیے اس کا مطلب ہے کہ چار دن تک روزانہ زیادہ سے زیادہ 10 گھنٹے کام کریں۔
بتایا گیا ہے کہ نئے قانون کا مقصد سرکاری اداروں کو بہتر بنانے کے لیے لچکدار ورکنگ ماڈل تیار کرنا ہے، قانون کے آرٹیکل 2 کے مطابق "کمپریسڈ ورکنگ ویک” کے تحت روزانہ دس گھنٹے اور ہفتے میں چار دن کام کرنے والے ملازمین کو تین دن کا ویک اینڈ دیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔