سعودی عرب نے ’وزیٹنگ انویسٹر‘ ای ویزا کا اجراء کر دیا

پہلے مرحلے میں سروس سے مستفید وہ سرمایہ کار ہوں گے جو متعدد ممالک کے شہری ہیں

سعودی عرب نے ’وزیٹنگ انویسٹر‘ ای ویزا کا اجراء کر دیا۔ سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب نے بزنس وزٹ ای ویزا کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے وزٹنگ سرمایہ کار کو مملکت میں سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے، اس حوالے سے وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ویزا سروس حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ویزا کے لیے متحد قومی پلیٹ فارم کے ذریعے آسان الیکٹرانک طریقہ کار کے ذریعے بزنس وزٹ ویزا کے لیے درخواست دی جائے۔
وزارت نے کہا ہے کہ درخواست پر کارروائی کی جائے گی اور سرمایہ کار کو ای میل کے ذریعے بھیجنے سے پہلے ویزا فوری جاری کر دیا جائے گا، پہلے مرحلے میں سروس سے مستفید وہ سرمایہ کار ہوں گے جو متعدد ممالک کے شہری ہیں، اگلے مرحلے میں دیگر ممالک کے شہریوں کو ویزا سروس فراہم کی جائے گی۔

وزارت کا کہنا ہے کہ نئی ویزا سروس سعودی ویژن 2030 کے مقاصد کو حاصل کرنے میں معاون ہے جو کہ مملکت کو پرکشش مسابقت کے ساتھ سرمایہ کاری کی ایک اہم طاقت بننے کا ہدف دیتا ہے۔
حال ہی میں سعودی کابینہ نے وزٹ اور ٹرانزٹ ویزوں کے اجراء سے متعلق نئے طریقہ کار کی منظوری دی ہے، جس کے تحت سعودی دفتر خارجہ نے وزٹ اور ٹرانزٹ ویزے کے لیے پاسپورٹ پر سٹیکر کی جگہ کیو آر کوڈ استعمال کرنے کی ہدایات جاری کردی، نئے نظام کے تحت وزٹ یا ٹرانزٹ ویزا کی کارروائی کرانے والے کے پاسپورٹ پر سٹیکر کی بجائے ای ویزا جاری کیا جائے گا جس پر کیو آر کوڈ ہوگا۔
اس ضمن میں دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ملازمت، اقامہ اور وزٹ ویزوں کا نیا سسٹم اپنانے کی پالیسی کے تحت متعارف کروایا گیا ہے، پہلے مرحلے میں ای ویزا سسٹم 7 ممالک میں نافذ کیا جارہا ہے، جن میں متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، بنگلہ دیش، بھارت، انڈونیشیا اور فلپائن شامل ہیں، ان ممالک میں ملازمت، اقامہ، وزٹ اور ٹرانزٹ ویزے آن لائن جاری کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔