امارات میں ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی سے متعلق نئے فراڈ کا انکشاف

نوسرباز رہائشیوں کو دبئی پولیس کی جانب سے جعلی ای میل میں جرمانہ ادائیگی کے بہانے لوٹنے کی کوشش کرنے لگے

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 جون 2023ء ) متحدہ عرب امارات میں ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی سے متعلق نئے فراڈ کا انکشاف ہوگیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق مختلف سرکاری حکام کی نقالی کرنے والے اسکیمرز کی جانب سے دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں حالیہ اضافے کے درمیان رہائشیوں کو ادائیگی کے لیے دھوکہ دینے کے لیے ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس کے لیے نوسربازوں نے خود کو دبئی پولیس سے منسوب کیا ہے، اس حوالے سے دبئی کے متعدد رہائشیوں نے ایک ای میل موصول ہونے کی اطلاع دی ہے جس میں انہیں فوری طور پر ٹریفک جرمانے ادا کرنے کے لیے کہا گیا ہے، اس کے ساتھ ادائیگی کے لیے ایک لنک بھی بھیجا گیا۔
دبئی پولیس کے لوگو کے ساتھ بھیجی جانے والی جعلی ای میل میں کہا جاتا ہے کہ ہمارے ریکارڈ کے مطابق آپ کو حال ہی میں ٹریفک خلاف روزی کے جرم میں جرمانہ ہوا ہے، یہ ضروری ہے کہ آپ اس ای میل کی وصولی کے 24 گھنٹوں کے اندر اس جرمانے کا تصفیہ کریں، فوری ادائیگی کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں اضافی نتائج، جیسے مزید مالی جرمانے یا قانونی کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں حکام نے متعدد مواقع پر رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور جب ذاتی معلومات فراہم کرنے یا ادائیگی کرنے کو کہا جائے تو احتیاط برتیں جب کہ اسکام کی نشاندہی اور اپنے آپ کو بہترین طریقے سے محفوظ رکھنے کے لیے، رہائشی چند درج ذیل علامات پر نظر رکھ سکتے ہیں کہ کس طرح کوئی پیغام دھوکہ دہی پر مبنی ہو سکتا ہے؛
> ناقص گرامر
> اسپیلنگ کی غلطیاں
> ایک نامعلوم نمبر یا ID جو اتھارٹی کا نام ظاہر نہ کرتا ہو
> ادائیگی کے لیے ایک لنک
> ایک پیغام جس میں آپ کو فوری طور پر ادائیگی کرنے کو کہا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔