چندے کی رقم سے دفنائی گئی مصری گداگر خاتون کے گھر سے دس لاکھ پونڈ ملے
مصرمیں ساری زندگی گداگری میں گزارنے والی خاتون کے مرنے کے بعد انکشاف ہوا کہ وہ لاکھ پتی تھی۔
اہل علاقہ نے بوڑھی گداگر خاتون کو چندہ کرکے دفنایا۔ چند روز بعد اس کے گھرمیں موجود ڈبوں سے دس لاکھ مصری پونڈ برآمد ہوئے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مصر کے جنوبی علاقے کی قنا کمشنری کے ایک الوقف شہر میں بوڑھی خاتون خیریہ علی عبدالجلیل جو علاقے میں گداگری کرکے گزربسر کرتی تھی کے بارے میں اہل علاقے کومعلوم ہوا کہ وہ مر گئی۔
مرنے کی اطلاع ملنے پراس کے رشتہ داروں کو جمع کیا گیا جو خود بھی مفلوک الحال تھے جس پراہل علاقہ نے چندہ جمع کرکے اس کی تدفین کردی۔
اہل علاقہ اس وقت حیران رہ گئے جب گداگرخاتون کے مرنے کے تقریباً دس دن بعد گھر کو خالی کرکے اس کی صفائی کی گئی تو وہاں بے شمار پلاسٹک کے ڈبے ملے جن میں ہزاروں کی تعداد میں سکے اورچھوٹے بڑے نوٹ تھے۔
گھرسے برآمد ہونے والی رقم کو جب گنا گیا تو وہ دس لاکھ مصری پونڈ سے زیادہ تھی۔ اہل علاقہ نے تمام رقم گداگرخاتون کے اہل خانہ میں تقسیم کردی جن میں اس کی تین بہنیں اورایک بھائی تھا۔
اہل علاقہ اس بات پرحیران تھے کہ اس نے ساری زندگی کسمپرسی میں بسر کی اور بھیک مانگ کراپنا گزارا کرتی تھی مگروہ حقیقت میں لکھ پتی تھی۔
لکھ پتی ہونے کے باوجود اس نے کبھی اچھی زندگی نہیں گزاری۔ اچھا کھانا کھایا اورنہ لباس پہنا۔ اب اس کے مرنے کے بعد ترکہ کے طورپرملنے والے دس لاکھ مصری پونڈ اس کے ورثا میں تقسیم کرد یے گئے۔