’فی گھنٹہ 8 حادثات‘ کویت کی سڑکیں جان لیوا ہو گئیں

سال کے پہلے پانچ مہینوں میں کویت میں 29 ہزار حادثات ریکارڈ کیے گئے جس کے نتیجے میں 135 جانیں ضائع ہوئیں

کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 14 جون 2023ء ) خلیجی ملک کویت میں ٹریفک حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، جہاں ہر گھنٹے میں اوسطاً آٹھ واقعات رونما ہوتے ہیں، لاپرواہی سے ڈرائیونگ، غفلت اور موبائل فون کا استعمال بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق اس سال کے پہلے پانچ مہینوں میں کویت میں 29 ہزار حادثات ریکارڈ کیے گئے، جس کے نتیجے میں 135 جانیں ضائع ہوئیں، ان میں شہری اور رہائشی دونوں شامل ہیں، اوسطاً ماہانہ 27 اموات حکام اور عام لوگوں میں تشویش کا باعث ہیں، اعداد و شمار ہر ماہ 5 ہزار 800 ٹریفک واقعات کی حیران کن اوسط ظاہر کرتے ہیں، جو کہ روزانہ تقریباً 193 حادثات کے برابر ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اس ضمن میں کویت کی متعلقہ وزارت نے سڑک پر لاپرواہی کو روکنے کے لیے ایک مربوط منصوبے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی ہے، ٹریفک قانون کی خلاف ورزیوں کی سنگینی کے بارے میں مؤثر طریقے سے بتانے کی ضرورت ہے، جیسا کہ حد سے زیادہ رفتار، ریڈ لائٹ کراسنگ اور دیگر معاون عوامل جن کے نتیجے میں اکثر جانی نقصان یا شدید چوٹیں آتی ہیں۔
ADVERTISING
وزارت کے ذرائع نے ٹریفک قوانین میں ترمیم اور سخت سزاؤں کے نفاذ کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا، منشیات کے زیر اثر گاڑی چلانے کی وجہ سے متعدد جان لیوا حادثات رونما ہوتے ہیں، اس طرح کے لاپرواہ رویے کے نتیجے میں اکثر ڈرائیور سرخ بتی کی پرواہ کیے بغیر گزر جاتے ہیں، جس سے ان کی اپنی اور دوسروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ ٹریفک حکام بتاتے ہیں کہ کویت میں 2.4 ملین سے زیادہ کاریں ہیں، 2022ء کے آخر تک 1.6 ملین سے زیادہ درست ڈرائیونگ لائسنس جاری ہو چکے ہیں، حادثات کی چھ اہم وجوہات کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ڈرائیونگ کے دوران غفلت، موبائل فون کا استعمال، غلط سائیڈ اوور ٹیکنگ، گاڑی کو برقرار رکھنے میں ناکامی، لاپرواہی و تیز رفتاری اور گڑھوں اور نقصان کی وجہ سے سڑک کی خطرناک صورتحال شامل ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مسلسل آگاہی مہم چلانے کے باوجود، ایسی خلاف ورزیاں جو جان لیوا حادثات کا باعث بنتی ہیں ان میں اکثر نوجوان قوانین کی تعمیل کرنے میں ناکام ہوتے ہیں، میڈیکل ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ ٹریفک حادثات سے متعلق کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سنبھالتا ہے جن کی تعداد اختتام ہفتہ اور سرکاری تعطیلات میں زیادہ ہوتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔