پاکستانی خواتین کو محرم کے بغیر حج پر جانے کی مشروط اجازت مل گئی
پاکستانی خواتین کو محرم کے بغیر حج پر جانے کی مشروط اجازت مل گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے خواتین کو محرم کے بغیر حج پر جانے کی مشروط اجازت دی گئی ہے، اس حوالے سے ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل نے بتایا ہے کہ وزارتِ مذہبی امور نے خواتین کے محرم کے بغیر حج کے معاملے پر کونسل سے رائے طلب کی، جس کے جواب میں کونسل نے قرار دیا ہے کہ فقۂ جعفریہ، مالکی اور شافعی کے مطابق شریعت میں بغیر محرم کے خاتون کے حج کی گنجائش موجود ہے، تاہم محرم کے بغیر خاتون کے لیے حج کی گنجائش بعض شرائط سے مشروط ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ والدین یا شوہر کی اجازت ملنے پر ہی کوئی عورت بغیر محرم حج کے لیے جا سکتی ہے، فقہ حنفیہ اور فقہ حنبلی کے تحت محرم میسر نہ ہونے پر عورت پر حج فرض نہیں ہے، قابلِ اعتماد خواتین کی رفاقت حاصل ہونے پر کوئی عوارت بغیر محرم حج پر روانہ ہوسکتی ہے۔
ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ جسے سفر اور دورانِ حج کسی فساد یا خطرے کا اندیشہ نہ ہو تو ایسی عورت بغیر محرم حج کے لیے جا سکتی ہے، تاہم ایسی عورت جس گروپ کے ہمراہ حج پر جائے اس کے بارے میں ضروری ہے کہ وزارتِ مذہبی امور پہلے مکمل چھان بین کرے اور گروپ ممبران کے بارے میں مکمل اطمینان ہونے کے بعد ہی کسی بھی عورت کو بغیر محرم حج پر جانے دیا جائے۔
اسی حوالے سے وزارت مذہی امور کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے محرم کے بغیر حج کرنے کی اجازت کے باوجود پاکستانی خواتین رواں برس سابقہ قوانین کے تحت ہی حج کریں گی اور اس سال اس وہ بغیر محرم حج کی سہولت سے محروم رہیں گی کیوں کہ اس سال پاکستانی حکومت کی جانب سے حج انتظامات سابق حج اسکیم کے تحت ہی کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری منظور کردہ پالیسی پرانی اسکیم کے تحت ہی ہے جس میں خواتین بغیرمحرم کے حج نہیں کر سکیں گی اورحج کیلئے ان کے ساتھ محرم کا ہونا لازمی ہے، بغیر محرم کے حج پالیسی کا اثر ویسے بھی پاکستانی خواتین پر زیادہ نہیں پڑے گا کیوں کہ وہ اپنے خاندان یا محرم کے ساتھ ہی حج کرنے کو ترجیح دیتی ہیں تاہم اہل تشیع خواتین کچھ حالات میں بغیر محرم کے بھی حج پر جا سکتی ہیں۔