دبئی میں پاکستانی فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کیلئے مفت فضائی ٹکٹ
دبئی میں 3 پاکستانی فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز نے عیدالاضحیٰ اپنے پیاروں کے ساتھ منانے کیلئے مفت ایئرلائن ٹکٹ جیت لیے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں تین ڈیلیوری رائیڈرز کو فادرز ڈے کے موقع پر ہونے والی قرعہ اندازی میں عید الاضحیٰ کے دوران اپنے آبائی ممالک واپس جانے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ تہوار منانے کا موقع ملا ہے، ان میں 27 سالہ محمد عارف لیاقت علی بھی شامل ہیں جو ایک پاکستانی تارکِ وطن ہیں وہ اس موقع کی اہمیت پر زور دیتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے والد کی وفات کے بعد پیدا ہوئے اور انہیں کبھی اپنے والد سے ملنے کا موقع نہیں ملا، اس لیے اپنے بچوں کے ساتھ رہنا اور وہ بھی خاص طور پر تہوار کے موسم میں ایسا ہونا اس کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ڈیلیورو کے ساتھ مل کر فائیو گائز یو اے ای کے نام سے ایک فاسٹ فوڈ چین نے ایک منفرد رائیڈر ڈے کا اہتمام کیا جس کا آغاز بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سواروں کے لیے لیمو پک اپ اور کھانے کے سیشن سے ہوا، ان سواروں نے پھر گھر واپسی کا سفر جیتنے کے لیے ایک لائیو ڈرا میں حصہ لیا جس میں تین نام منتخب کیے گئے۔ علی کہتے ہیں کہ آخری بار میں دسمبر 2022ء میں گھر گیا تھا اور جب میں نے سنا کہ میں نے یہ ٹکٹ جیت لیا ہے تو مجھے اپنے کانوں پر یقین نہیں آیا، یہ میری زندگی میں پہلی بار ہے کہ میں نے اس طرح کچھ بھی جیتا ہے، میرے دو بچے ہیں جن میں سے ایک تین سال کا ہے اور دوسرا ایک سال کا ہے، میں انہیں دیکھنے کیلئے مزید انتظار نہیں کر سکتا، اس لیے یہ میرے لیے بہت خاص ہے کیوں کہ میں اپنے والد سے کبھی نہیں مل سکا، وہ میری پیدائش سے چار ماہ قبل انتقال کر گئے تھے، میرے لیے یہ بہت اہم ہے کہ میرے بچے بڑے ہوں اور مجھے دیکھیں، میں اس بات پر بھی بہت خوش ہوں کہ میں اپنے بچوں کو بڑا ہوتا دیکھ رہا ہوں۔
اس قرعہ اندازی سے مستفید ہونے والے ایک اور پاکستانی محمد وسیم نے کہا کہ میرے والد بہت محنتی آدمی ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں بھی کام کیا، مجھے یاد ہے ایک دفعہ بارش ہو رہی تھی، میں نے انہیں ایک ہاتھ میں چھتری پکڑ کر دوسرے ہاتھ سے سائیکل چلاتے دیکھا، اس وقت میں نے تہیہ کیا کہ میں اپنے والد کا خیال رکھنا چاہتا ہوں، میں دیکھ سکتا تھا کہ وہ جدوجہد کر رہے ہیں اور اب ان کی دیکھ بھال کرنے کی میری باری تھی، اب ڈیلیورو نے مجھے دبئی میں کام کرنے کا موقع دیا اور میرے والد گھر پر آرام کرنے کے قابل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد کی دعاؤں نے مجھے یہ ٹکٹ جیتنے میں مدد کی، اگر آپ ایمانداری کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو ادارہ آپ کی محنت کو تسلیم کرتا ہے اور آپ کو مزید مواقع فراہم کرتا ہے، یہ ٹکٹ جیتنا میرے لیے سب کچھ ہے، چار سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب میں عید کے لیے اپنے بیوی بچوں اور والدین سے مل رہا ہوں، میں اپنے جوش کو الفاظ میں پوری طرح بیان نہیں کر سکتا۔
ایسے ہی 34 سالہ ارشاد حسین بھی اس سال اپنے چار بچوں کے ساتھ عید منانے کے قابل ہونے پر اپنے جوش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے اور میرے خاندان کے لیے بہت خوشی کا لمحہ ہے، میں نو سال پہلے دبئی آیا تھا لیکن یہ پہلا موقع ہوگا جب میں ان کے ساتھ عید منا سکوں گا، آخری بار جب میں نے اپنے گھر والوں سے بات کی تو میرے بیٹے نے مجھ سے پوچھا کیا میں اسے عید پر ملنے آؤں گا؟ اگر میں گھر نہیں جاؤں گا تو اس نے کہا مجھے دبئی لے آؤ اور اب مجھے لگتا ہے میں نے یہ ٹکٹ اپنے بیٹے کی دعا کی بدولت جیتا ہے۔