دبئی کے ٹریفک قوانین میں ترمیم

خلاف ورزی کی صورت میں ایک لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا

دبئی میں ٹریفک قانون میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا، ٹریفک قانون میں کی جانے والی ترامیم آج سے نافذ ہوگئیں۔ اماراتی میڈیا کے مطابق لاپرواہی سے گاڑی چلانا اور سرخ بتی کی خلاف ورزی دبئی میں ٹریفک کے سنگین جرائم میں شامل ہے جس کے تحت گاڑی چلانے والوں کو اپنی ضبط شدہ گاڑیوں چھڑوانے کے لیے 50 ہزار درہم خرچ کرنا ہوں گے، یہ دبئی میں ٹریفک قانون میں کی جانے والی ترامیم کے سلسلے میں شامل ہے جو آج جمعرات 6 جولائی سے نافذ العمل ہورہے ہیں، نئے قوانین کے تحت دبئی میں نافذ قانون سازی کے ذریعہ تجویز کردہ جرمانے اور اقدامات کے علاوہ اگر کوئی غیرملکی ڈرائیور بڑی گاڑی چلاتے وقت سرخ بتی کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اسے انتظامی طور پر متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کر دیا جائے گا۔
ترمیم شدہ قانون کے تحت درج ذیل خلاف ورزیوں کی وجہ سے پکڑی گئی گاڑیوں کو چھوڑنے کے لیے 50 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کی ضرورت ہے؛
>> پکی سڑکوں پر تفریحی موٹر سائیکل چلانا
>> گاڑی کو لاپرواہی سے یا ایسے طریقے سے چلانا جس سے جان یا مال کو خطرہ ہو
>> سرخ لائٹ کی خلاف ورزی
>> جعلی، مبہم یا غیر قانونی طور پر استعمال شدہ نمبر پلیٹ کے ساتھ گاڑی چلانا
>> پولیس کی گاڑی سے جان بوجھ کر ٹکرانا یا جان بوجھ کر اسے نقصان پہنچانا
>> 18 سال سے کم عمر کے شخص کی طرف سے گاڑی چلانا
ٹریفک کے درج ذیل سنگین جرائم کے باعث ضبط شدہ گاڑیوں کو چھوڑنے کے بدلے میں ایک لاکھ درہم کا سخت جرمانہ ادا کرنا پڑے گا؛
>> پولیس سے پیشگی اجازت کے بغیر روڈ ریس میں حصہ لینا
درج ذیل خلاف ورزیوں کی وجہ سے ضبط کی جانے والی گاڑیوں کو 10 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کے بعد چھوڑا جائے گا؛
>> گاڑی میں خاطر خواہ تبدیلیاں کرنا جس کے نتیجے میں رفتار، شور یا آپریشن کے دوران یا اسے چلانے میں خلل پڑتا ہے
>> پولیس سے فرار
>> لائسنس پلیٹ کے بغیر گاڑی چلانا
>> ریس دیکھنے یا ان کے نتیجے میں ہونے والی افراتفری کی سرگرمیوں میں حصہ لینے یا سڑک پر گاڑیوں کی نمائش کے مقصد سے ڈرائیوروں کا جمع ہونا
>> گاڑی کی کھڑکیوں کے لیے اجازت شدہ فیصد سے تجاوز کرنا یا بغیر اجازت کے سامنے والی ونڈشیلڈ کو رنگ دینا
ضبط شدہ گاڑیاں درج ذیل شرائط کو پورا کرنے کے بعد چھوڑی جا سکتی ہیں؛
>> ٹریفک فائل کے مطابق گاڑی پر تمام جرمانے کی ادائیگی
>> خلاف ورزی کی اصلاح کرنا یا اس کی وجوہات کو ختم کرنا
>> دبئی پولیس کی طرف سے متعین کسی شرط کو پورا کرنا
بتایا گیا ہے کہ دبئی پولیس انتظامی طور پر کسی گاڑی کو بھی ضبط کرسکتی ہے اگر کل ٹریفک جرمانہ 6 ہزار درہم سے زیادہ ہوجائے، مالک کی جانب سے عائد ٹریفک جرمانے کی ادائیگی کے بعد ضبط شدہ گاڑی کو چھوڑ دیا جائے گا، اگر گاڑی کا مالک ضبطگی کی مدت ختم ہونے پر ضبط شدہ گاڑی کا دعویٰ نہیں کرتا تو وہ ضبطگی کی مدت ختم ہونے کے بعد ہر دن کے لیے 50 درہم کی رقم ادا کرنے کا پابند ہو گا۔
معلوم ہوا ہے کہ گاڑی کی ضبطی کی مدت اس صورت میں دگنی ہو جائے گی کہ گاڑی کو ایک سال کے اندر اسی جرم کے وقوع پذیر ہونے کے بعد دوبارہ ضبط کیا جائے جس کے لیے گاڑی کو پہلے ضبط کیا گیا تھا بشرطیکہ ضبطی کی مدت 90 دن سے زیادہ نہ ہو جب کہ ضبط شدہ گاڑی کی رہائی کے لیے ادا کی جانی والی رقم اس صورت میں دگنی ہو جائے گی کہ اگر گاڑی کو ایک ہی جرم کے وقوع پذیر ہونے سے ایک سال کے اندر دوبارہ ضبط کیا جائے بشرطیکہ رہائی کی رقم 2 لاکھ درہم سے زیادہ نہ ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔