دبئی کا رہائشی فاسٹ فوڈ ڈیل پر 11 لاکھ پاکستانی روپے کی رقم کھو بیٹھا

دبئی میں رہائش پذیر ایک غیرملکی جعلی فاسٹ فوڈ ویب سائٹ پر 14 درہم کا آرڈر دینے کے بعد 14 ہزار درہم ( تقریباً 11 لاکھ 56 ہزار پاکستانی روپے سے زائد ) سے محروم ہوگیا، متحدہ عرب امارات کے حکام نے ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا فراڈ سے ہوشیار رہیں، ذاتی و مالی تفصیلات شیئر کرتے وقت احتیاط کریں۔

خلیج ٹائمز کے مطابق 13 سال سے دبئی کے رہائشی F&B انڈسٹری کے ایک ایگزیکیٹو راہول خلارے عام طور پر مقبول مقامی ای کامرس سے گروسری کی اشیاء خریدتے ہیں اور آن لائن ڈیلیوری پلیٹ فارم سے کھانے کا آرڈر دیتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سرفنگ کرتے ہوئے ایک مشہور فاسٹ فوڈ چین کی طرح ایک اشتہار اسکرین پر نمودار ہوا، جس میں ڈیل کھانے کے لیے 14 درہم کی دلکش آفر کے لالچ میں انہوں نے فوری طور پر لنک پر کلک کیا اور ڈیل خریدنے کے لیے اپنے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات ڈال دیں، خریداری تیز اور ہموار تھی اسے فوراً کامیاب آرڈر کا پیغام ملا لیکن پیغام پڑھ کر وہ چونک گیا کیوں کہ 14 درہم کی بجائے ان کے کارڈ سے 14 ہزار درہم چارج کرلیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ویب سائٹ ایک فاسٹ فوڈ چین کی بالکل ویسا ہی اصل ویب سائٹ دکھائی دیتی تھی، میں نے اشتہار پر کلک کیا اور صرف 14 درہم کے کھانے کا انتخاب کیا، چیک آؤٹ کرنے کے بعد مجھ سے میرے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات مانگی گئیں جو میں نے فراہم کیں، پھر میں نے اپنے آرڈر پر مزید کارروائی کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کام نہیں ہوا اور میں وہیں پھنس گیا، مجھ سے OTP (ون ٹائم پاس ورڈ) فراہم کرنے کے لیے نہیں کہا گیا لیکن مجھے ایک اطلاع ملی کہ میرے اکاؤنٹ سے 14 ہزار درہم کی کٹوتی کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے حکام نے بار بار ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا فراڈ سے ہوشیار رہیں اور اپنی ذاتی اور مالی تفصیلات شیئر کرتے وقت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں، تمام معلومات سرکاری چینلز اور تصدیق شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب سائٹس سے حاصل کریں، متحدہ عرب امارات میں بینک بھی باقاعدگی سے اپنے صارفین کو پیغامات اور ای میلز بھیجتے ہیں تاکہ وہ انہیں محفوظ اقدامات کے بارے میں یاد دلائیں، اگر صارفین اپنی غلطیوں کی وجہ سے رقم کھو دیتے ہیں تو بینک رقم واپس کرنے سے انکار کر دیتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔