غزہ کا محاصرہ ختم اور شہریوں کےلیے امداد کی اجازت دی جائے: عرب لیگ

عرب وزرائے خارجہ نے غزہ میں جنگ بند کرانے کےلیے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق عرب وزرائے خارجہ نے بدھ کو قاہرہ میں ہنگامی اجلاس کے اختتام پر کہا کہ’ شہریوں کو نشانہ بنانے پر فریقین کی مذمت کرتے ہیں

اجلاس میں فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کی کوششوں کے سنگین نتائج سے خبردارکیا گیا۔
عرب لیگ کے معاون سیکریٹری جنرل حسام زکی نے اجلاس کے اختتام پر بارہ دفعات پر مشتمل قرارداد جاری کی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ’ غزہ کے خلاف جنگ فورا بند کی جائے۔ تمام فریق ضبط و تحمل سے کام لیں‘۔
جنگ جاری رہنے کی صورت میں انسانی مسائل اور المناک صورتحال سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا گیا کہ ’وہ جنگ بند کرانے اور خطے کو خطرے سے بچانے کے لیے فوری اقدام کرے‘۔
عرب وزرائے خارجہ نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے، انسانی امداد کی ترسیل کی فوری اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔
غزہ پٹی کا پانی اور بجلی منقطع کرنے سے متعلق اسرائیلی فیصلے کو منسوخ کرنے پر بھی زور دیا۔
اجلاس میں فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین پر ثابت قدمی پر ان کی حمایت کی اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کسی بھی کوشش کے سنگین نتائج سے خبردار کیا۔
یہ بھی کہا گیا کہ ’فلسطینی علاقوں کی تازہ صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے اجلاس مسلسل جاری رہے گا

عرب نیوز کے مطابق عرب وزرائے خارجہ نے فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ کے محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر غزہ میں امداد کی فراہمی کی اجازت دینے پرزور دیا ہے۔
عرب وزرائے خارجہ نے اسرائیل اور حماس کی جنگ پر تبادلہ خیال کیا اور اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس نے غریب اور گنجان آباد ساحلی علاقوں میں خوراک، ایندھن اور انسائی امداد کی فوری ترسیل کا بھی مطالبہ کیا۔
عرب وزرائے خارجہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ’ وہ غزہ کو بجلی اور پانی کی فراہمی منقطع کرنے کے اپنے غیر منصفانہ فیصلے پر نظر ثانی کرے‘۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے مطالبہ کیا جنگ اور جارحیت بند کی جائے اور غزہ پٹی کے باشندوں کو بنیادی ضروریات فوری فراہم کی جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔