ایران کا اسلامی ممالک سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک اسرائیل پر تیل کی پابندی اور دیگر پابندیاں عائد کریں۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق حسین امیرعبداللہیان نے تمام رکن ممالک سے اسرائیلی سفیروں کو ملک بدر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
غزہ کے ایک ہسپتال میں گذشتہ روز منگل کو دیر گئے اسرائیلی فضائی حملے میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے بعد سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حسین امیرعبداللہیان نے اسلامی ممالک کی طرف سے اسرائیلی سفیروں کو ملک بدر کرنے کے علاوہ تیل کی پابندیوں سمیت اسرائیل پر فوری اور مکمل پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کے ممکنہ جنگی جرائم کی دستاویز کے لیے اسلامی وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
غزہ کے ہسپتال پر منگل کو ہونے والے فضائی حملے سے پہلے فلسطین کے صحت حکام نے کہا تھا کہ اسرائیل کی گیارہ روزہ بمباری کے باعث کم از کم 3000 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
حملوں کا یہ سلسلہ حماس کی طرف سے جنوبی اسرائیل پر7 اکتوبر کو ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد شروع ہوا تھا جس میں 1300 افراد ہلاک اور غزہ میں 200 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے۔