متحدہ عرب امارات نے مسافروں کیلئے نئی ایپ متعارف کروادی
متحدہ عرب امارات نے ملک سے باہر سفر کرنے یا یو اے ای آنے والے مسافروں کیلئے نئی ایپ متعارف کروادی، جس کے ذریعے رہائشی و شہری سفر سے پہلے نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی سامان کے بارے میں بتاسکیں گے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہری، غیرملکی رہائشی اور سیاح جو 60 ہزار درہم سے زائد مالیت کی نقدی، سونا، زیورات، ہیرے اور دیگر قیمتی سامان سفر کے دوران اپنے ہمراہ لاتے یا یو اے ای سے لے کر جاتے ہیں وہ ’افصح‘ ایپ کے ذریعے اس کے بارے میں بتاسکیں گے کیوں کہ اماراتی قانون کے تحت متحدہ عرب امارات آنے یا یہاں سے باہر جانے والے تمام مسافروں کے لیے 60 ہزار درہم سے زیادہ یا اس کے مساوی کسی دوسری کرنسی کی رقم، مالیاتی اثاثوں، قیمتی دھاتوں یا پتھروں کے بارے میں کسٹم افسران کو بتانا لازمی ہے، یہ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدوں کے ذریعے ملک میں داخل ہونے اور باہر جنے والے تمام رہائشیوں اور سیاحوں پر لاگو ہوتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ افصح نامی ایپ کو فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈنٹٹی، سٹیزن شپ، کسٹمز اینڈ پورٹس سیکیورٹی (ICP) نے تیار کیا ہے، جس کے ذریعے رہائشیوں اور شہریوں کو چھ مراحل کے ذریعے نقدی اور قیمتی سامان کی تفصیلات جمع کرانی ہوں گی اور نقد اور قیمتی سامان کی رقم یا قیمت بھی ڈکلیئر کرنی ہوگی چوں کہ اس معلومات میں ترمیم کی جا سکتی ہے اس لیے لوگوں کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ بعد میں قیمت کو اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں اگر یہ ملک کے اندر یا باہر آتے وقت بڑھے یا کم ہو جائے۔
معلوم ہوا ہے کہ تمام تفصیلات جمع کروانے پر رہائشیوں کو SMS اور ای میل کے ذریعے QR کوڈ موصول ہوگا، ہوائی اڈے یا سرحد پر پہنچنے پر وہ کسٹم حکام کو صرف ای میل دکھا سکتے ہیں، اس سے سیاحوں اور رہائشیوں کو بغیر کسی پریشانی کے رقم کا تبادلہ کرنے میں مدد ملے گی کیوں کہ انہیں صرف ڈیکلریشن فارم کی منظوری دکھانی ہوگی جو انہیں ICP سے موصول ہوگی، مسافر یو اے ای پاس کے ذریعے بھی افصح ایپ میں اندراج کروا سکتے ہیں، ایپ اینڈرائیڈ اور ایپل دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے، یہ سروس مفت ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے مسافروں کے لیے 60 ہزار درہم مالیت سے زیادہ کی رقم اور قیمتی اشیاء ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ منی لانڈرنگ سے نمٹنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کے تحت 18 سال سے زیادہ عمر کے خاندان کا ہر فرد کسٹم افسران کے سامنے ظاہر کیے بغیر زیادہ سے زیادہ 60 ہزار درہم یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔