بحرین نے اسرائیل کے سفیر کو ملک بدر کر دیا، اقتصادی تعلقات منقطع
بحرین کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے اس نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے اور تل ابیب کے ساتھ اقتصادی تعلقات معطل کر دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق بحرین کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیلی سفیر نے ملک چھوڑ دیا ہے جبکہ بحرین نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے اور اس کے ساتھ تمام اقتصادی تعلقات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بحرین کا اپنے سفیر کو واپس بلانے اور اقتصادی تعلقات معطل کرنے کا فیصلہ مملکت کے ’ٹھوس اور تاریخی موقف پر مبنی ہے جو فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کرتا ہے۔‘
یاد رہے کہ ستمبر 2020 میں بحرین نے امریکہ میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ’ابراہم معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے۔
معاہدے کا مقصد دو عرب ممالک اور اسرائیل اور بعد میں سوڈان اور مراکش کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا تھا۔
امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے معاہدوں جن کا مقصد عرب دنیا میں اسرائیل کی وسیع تر شناخت حاصل کرنا ہے، نے 2020 میں شروع ہونے والے بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارتی معاہدوں اور فوجی تعاون کی راہ ہموار کی تھی۔
اردن نے غزہ جنگ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل سے احتجاجا اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔