موبائل فونز کی پی ٹی اے اپروول، صارفین کے ساتھ کروڑوں روپے کا فراڈ کیسے؟
پاکستان کے مختلف شہروں میں ایجنٹس کی جانب سے مہنگے موبائل فونز پی ٹی اے سے اپروو کروانے کے نام پر شہریوں کے ساتھ کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
موبائل فون خریدنے والے دکانداروں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے آئی فونز پر لاکھوں روپے کا ٹیکس ادا کیا اور پی ٹی اے اپروو کروائے جس کی پی ٹی اے کی جانب سے آن لائن تصدیق بھی کی گئی تاہم کچھ عرصہ بعد پی ٹی اے نے وہی موبائل فونز دوبارہ بلاک کر دیے۔
اس بارے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ترجمان نے 1934 ایسی موبائل ڈیوائسز کے بند کرنے کی تصدیق کی ہے جن پر ایف بی آر ٹیکس یا ڈیوٹیز ادا نہیں کی گئی تھیں۔
اسلام آباد کے ایف سیون مرکز میں موبائل فونز کا کاروبار کرنے والے ایک تاجر محمد عمران نے اُردو نیوز کو بتایا کہ آئی فونز پر ٹیکسز کی ادائیگی پی ایس آئی ڈی بنا کر بینکنگ ایپ کے ذریعے کی جاتی تھی۔
تاہم کچھ عرصہ قبل پی ٹی اے نے بینکنگ ایپ کے ذریعے آئی فون کی ٹیکس کی ادائیگی بند کر دی تھی جس کے بعد ایسے موبائل فونز کی رجسٹریشن بینکنگ کاؤنٹر کے ذریعے ہونا شروع ہو گئی جو کہ شہریوں کے لیے نسبتاً ایک مشکل کام تھا۔
محمد عمران کے مطابق ’قطاروں میں کھڑے ہو کر موبائل فونز کی پی ٹی اے اے سے تصدیق ایک مشکل کام بن گیا تھا۔ اسی دوران پاکستان کے مختلف شہروں میں خود کو پی ٹی اے کے ایجنٹس ظاہر کرنے والے لوگوں نے موبائل فونز پی ٹی اے سے اپروو کروانے شروع کر دیے جس کے نتیجے میں شہریوں سے کروڑوں روپے بھی بٹورے گئے اور موبائل فونز پر ٹیکس کی ادائیگی بھی نہ ہوئی