پاکستان میں صنعتیں لگانے کے لیے وزیراعظم 4 جون سے چین کا دورہ کریں گے
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چار سے آٹھ جون تک بیجنگ کا دورہ کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف دورۂ چین کے دوران تیل، گیس، توانائی، آئی سی ٹی اور ٹیکنالوجیز کی چینی کمپینوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اس دورے کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعاون کو بڑھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایجنڈے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کریں گے۔
چین نے پاکستان میں توانائی اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاہم حالیہ مہینوں میں متعدد منصوبے سست روی کا شکار ہوئے۔
شدت پسندوں کی جانب سے چین کے شہریوں اور مفادات کو پاکستان میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ مارچ میں ایک خودکش حملے میں چین کے چھ انجینیئرز ہلاک ہوئے تھے۔ یہ انجینیئرز بشام میں ایک ڈیم پر کام کر رہے تھے۔
حملوں کے بعد بیجنگ نے چینی شہریوں، کمپنیوں اور اہلکاروں کے تحفظ کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا۔
بشام خود کش حملے میں ملوث 11 شدت پسندوں کی گرفتاری کے چند دن بعد شہباز شریف کے دورۂ چین کا اعلان ہوا۔
اسلام آباد نے کہا ہے کہ شدت پسند افغانستان سے آپریٹ کر رہے ہیں تاہم کابل نے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔
دورۂ چین کی تیاریوں کے حوالے سے آج اہم جائزہ اجلاس
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دورۂ چین کی تیاریوں کے حوالے سے آج اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے دورے کے دوران دونوں ملکوں کی نتیجہ خیز بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں کے حوالے سے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی ترغیب دینے کے حوالے سے لائحہ عمل بنایا جائے۔
’حکومت چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔‘
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے صنعت کاروں، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کا ایک وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ چین کے شہر شینزین جائے گا۔
’یہ وفد چینی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کرے گا اور پاکستان اور چین کے درمیان بزنس ٹو بزنس تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کرے گا۔‘
وزیراعظم نے چین میں تعینات پاکستانی سفیر کو پاکستانی کاروباری وفد کو چین میں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔