امارات میں گولڈن اقامہ ہولڈر کو اضافی سہولتیں اور فوائد دینے کا اعلان

متحدہ عرب امارات کی حکومت کا کہنا ہے کہ’ گولڈن اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو طویل المدتی قیام کی اجازت ہوتی ہے۔‘
گولڈن اقامے کےلیے کسی اسپانسر کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ گولڈن اقامہ ہولڈرز امارات میں رہتے ہوئے ملازمت کرسکتے ہیں۔

علاوہ ازیں سرمایہ کاری اور اعلی تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
امارات الیوم اخبار کے مطابق حکومت کی جانب سے گولڈن اقامہ کے خصوصی فوائد بتاتے ہوئے کہا گیا کہ ’گولڈن اقامہ امارات میں سرمایہ کاری ، تجارت، سروسز کے شعبے سے منسلک افراد کے علاوہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اور ذہین طلبا کو بھی جاری کیا جاتا ہے‘۔

’گولڈن اقامے کی دو کیٹگریز ہیں۔ درخواست گزار کی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اقامہ جاری کیا جاتا ہے۔‘
گولڈن اقامہ کی مدت پانچ اور دس برس ہوتی ہے جس میں مزید توسیع کرائی جا سکتی ہے۔
گولڈن اقامہ ہولڈر کو یہ سہولت بھی ہے کہ وہ 6 ماہ سے زیادہ عرصے کے لیے بھی امارات سے باہر رہ سکتا ہے۔
اقامہ ہولڈر کو اپنی فیملی کے لیے اقامہ جاری کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ ذاتی ملازمین کے لیے بھی تعداد کی کوئی خاص حد مقرر نہیں۔
سرمایہ کار کے لیے بنیادی شرط ہے کہ وہ سرمایہ کاری فنڈ کے ذریعے دوملین درھم کی سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کرائے جس کےلیے سرمایہ کاری فنڈ سے تصدیق شدہ درخواست جمع کرانا ہو گی۔
علاوہ ازیں کمپنی کھولنے کا معاہدہ جس میں سرمایہ کاری کےلیے کم از کم دو ملین درھم ظاہر کرنا ہوں گے۔
وہ افراد جن کی ملکیت میں جائیداد ہو انہیں براہ راست پانچ برس کے لیے گولڈن اقامہ جاری کیا جاتا ہے جسے بعدازاں تجدید کرایا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔