وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں، ’سڑک کو ٹھنڈا رکھنا واحد مقصد
پاکستان مسلم لیگ ن نے عید کے بعد کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام پاکستان کو بھی کابینہ میں شامل کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی متحرک ہو چکے ہیں اور دونوں نے ایک گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے یکے بعد دیگرے ملاقاتیں کی ہیں۔
ن لیگی ذرائع نے اردو نیوز کو اس حوالے سے بتایا ہے کہ پارٹی کی اعلیٰ سطح کی قیادت جمعیت علمائے اسلام پاکستان کو کابینہ میں شامل کرنے کی خواہش مند ہے اور اس حوالے سے نواز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سازی کے حوالے سے ہونے والے پہلے اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کو مدعو نہ کرنے کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کو شکوہ ہے جسے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر مولانا فضل الرحمان تیار ہو گئے تو عید کے بعد کابینہ میں توسیع کی جائے گی اور مولانا کی جماعت کو دو وفاقی وزارتیں دی جا سکتی ہیں۔
اس حوالے سے جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے ایک اہم رہنما نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد سے قبل کافی دنوں سے روابط جاری تھے جس کے نتیجے میں ہی وزیراعظم مولانا کے گھر آئے
مولانا کے گھر ہونے والی ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے اس اہم رہنما نے بتایا کہ شہباز شریف مختصر سکیورٹی کے ساتھ اکیلے مولانا فضل الرحمان کے گھر آئے۔ ان کے ساتھ کوئی وزیر، مشیر یا لیگی رہنما نہیں تھا۔ گھر پہنچنے کے بعد کچھ دیر تک وہ جمیعت کے رہنماؤں کے ساتھ ڈرائنگ روم میں بیٹھے جہاں گپ شپ اور لطیفے چلتے رہے۔ اس دوران کئی بار قہقہے بلند ہوئے جس کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سامنے آئی ہیں