اسپین کا بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ

میڈرڈ: اسپین نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق اسپین نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ اسرائیل اسلحہ بین الاقوامی قانون کے خلاف غزہ میں جاری جنگ اور لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے جمعہ کے روز لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے خلاف اسرائیل کی مسلح افواج کے حملوں کی مذمت کی، اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کر دے۔

اسرائیلی فورسز نے جمعہ کے روز جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے زیر استعمال ایک آبزرویشن پوسٹ پر فائرنگ کی تھی، جس سے دو اہلکار زخمی ہو گئے تھے، اقوام متحدہ کے ایک ذریعے نے بتایا، مسلسل تیسرے دن امن دستوں نے اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف جنگ کے دوران اپنی پوزیشنوں پر اسرائیلی فائرنگ کی اطلاع دی۔

ہسپانوی وزارت دفاع نے جمعہ کو کہا کہ مشن کا حصہ بننے والے ہسپانوی فوجیوں میں سے کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچا۔ اسپین نے لبنان میں 650 امن فوجی تعینات کیے ہیں اور ایک ہسپانوی جنرل اس مشن کی قیادت کر رہا ہے۔

ویٹیکن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کے بعد سانچیز نے کہا کہ اسپین نے اکتوبر 2023 میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روک دی تھی اور باقی دنیا پر زور دیا تھا کہ وہ خطے میں مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ایسا ہی کریں۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی برآمد روک دے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔