اسرائیل پر حملے کے بعد برطانیہ کا ایران سے متعلق اہم فیصلہ

برطانیہ نے اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی فوجی شخصیات پر پابندیاں عائد کر دیں۔
یکم اکتوبر کو تہران کے اسرائیل پر حملے کے بعد برطانیہ نے ایرانی افراد اور تنظیموں کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ کے مطابق پابندیوں میں ایران کی فوج، فضائیہ اور ایران کی بیلسٹک اور کروز میزائل کی ترقی سے منسلک تنظیموں کی اعلیٰ شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’بار بار وارننگ کے باوجود ایران اور اس کے پراکسیز کے خطرناک اقدامات مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر اس کے بیلسٹک میزائل حملے کے بعد ہم ایران کو احتساب کے کٹہرے میں لا رہے ہیں اور ان کارروائیوں میں سہولت کاروں کو بے نقاب کر رہے ہیں۔
ایران نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر تقریباً 200 میزائل داغے جس میں کہا گیا کہ یہ حزب اللہ اور حماس کے رہنماؤں اور ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ایک سینئر جنرل کی شہادت کا بدلہ ہے۔