بابا صدیقی کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا، انکشاف
ممبئی: ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کے قاتلوں کو انھیں ان کے بیٹے کے ساتھ قتل کرنے کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا، اور ان کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی میں گزشتہ ہفتے سینئر سیاست دان بابا صدیقی کے قتل کے بعد پولیس کی تفتیش میں گرفتار قاتلوں نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کا ایم ایل اے بیٹا ذیشان صدیقی بھی لارنس بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔
شوٹرز نے بیان دیا کہ انھیں بتایا گیا تھا کہ باپ بیٹا دونوں ایک ہی جگہ موجود ہوں گے، لیکن اگر ایک ساتھ حملے کا موقع نہ ملے تو جس پر بھی ہاتھ پڑے، اسے نشانہ بنایا جائے۔
شوٹرز کا کہنا تھا کہ وہ سپاری دینے والے ماسٹر مائنڈ کو نہیں جانتے، وہ کئی ماہ سے بابا صدیقی اور ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کی ریکی کر رہے تھے، پھر ہفتے کی رات ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر شوٹرز نے پہلے بابا صدیقی کی سیکیورٹی پر مامور پولیس کانسٹیبل پر مرچوں کا پاؤڈر پھینکا اور پھر سینئر سیاست دان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو شوٹرز 23 سالہ گرمیل بلجیت سنگھ (ہریانہ) اور 19 سالہ دھرم راج کشیپ (اتر پردیش) کو گرفتار کیا جب کہ تیسرا شوٹر شیو کمار گوتم موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تینوں ملزمان کیرالہ سے روزانہ باندرہ آتے تھے، جہاں وہ کرائے پر رہتے تھے اور زیادہ تر رکشے میں سفر کرتے تھے، پولیس کی کئی ٹیمیں ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں شیو کمار گوتم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔