کیا مصنوعی ذہانت مستقبل میں انسانوں کو شکست دے پائے گی ؟

آج کل دنیا بھر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت کا شور برپا ہے، اور یہ بہت تیزی سے ہماری زندگی کا حصہ بنتی جارہی ہے۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پیچیدہ مسائل کو حل کرنے، فیصلے لینے جیسے وہ تمام کام انجام دے سکتی ہے جس طرح کمپیوٹر سسٹم سے حل کرنے کے لیے انسانی ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ ایسے بے شمار کام اے آئی کے سپرد کیے جارہے ہیں جس کی مدد سے طلبہ و طالبات اور دفاتر میں ملازمین کو اپنے کام میں مزید آسانی میسر ہوجاتی ہے۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے حالیہ برسوں میں بہت تیزی سے ترقی کی ہے، جس نے صنعتوں کو تبدیل کیا اور ہمارے کام اور زندگی گزارنے کے طریقوں کو حیرت انگیز انقلاب کی طرف لے جا رہی ہے۔

لیکن یہاں ایک اہم سوال پیدا یہ ہوتا ہے کہ جیسے جیسے اے آئی ترقی کرتی جا رہی ہے، تو کیا مستقبل میں یہ مصنوعی ذہانت انسانی ذہانت سے بھی آگے نکل جائے گی؟

زیر نظر مضمون میں اسی موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے، مندرجہ ذیل سطور میں ان مسائل اور باتوں کا احاطہ کیا گیا ہے یعنی یہ مصنوعی ذہانت کا نظام کیسے کام کرتا ہے اور مستقبل میں اس سے کیا خدشات ہوں گے اور انسان کو کن چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔