’یحییٰ سنوار آخری دم تک لڑتے رہے‘
فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے سربراہ یحییٰ سنوار کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی۔
سینئر حماس رہنما خالد الحیہ نے کہا کہ سنوار "ہاتھ میں ہتھیار” لیے اپنی زندگی کے آخری لمحے تک صفوں میں سب سے آگے اسرائیلی فوج سے لڑتے رہے اور مقابلہ کرتے رہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہ کہا کہ سنوار کو "دشمن کا سامنا کرتے ہوئے مارا گیا وہ پیچھے نہیں ہٹے۔
یہ بیانات اسرائیل کی جانب سے بدھ کو غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حماس کے رہنما کی شہادت کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے اکاؤنٹس کے مطابق عمارت پر ٹینک کے گولے اور ایک میزائل فائر کیا گیا۔
فوج نے ایک منی ڈرون سے فوٹیج جاری کی جس میں کہا گیا کہ سنوار، ہاتھ میں بری طرح زخمی، تباہ شدہ عمارت کے اندر ایک کرسی پر بیٹھے ہوئے، اس کا چہرہ اسکارف سے ڈھکا ہوا ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وہ ڈرون کو گھور رہا ہے اور ویڈیو ختم ہونے سے پہلے اس پر چھڑی پھینک رہا ہے۔