سینیٹ نے 26ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور کر لی
اسلام آباد: سینیٹ (ایوان بالا) نے 26ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور کر لی جس کے حق میں 65 جبکہ مخالفت میں 4 اراکین نے ووٹ دیا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 26ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیا جس پر ایوان میں بحث ہوئی۔
ایوان بالا نے آئینی ترمیم کی تمام 22 شقوں کی منظوری دی۔ اس کے حق میں 65 ارکان نے ووٹ دے کر متفقہ طور پر منظور کیا۔ شق وار منظوری کے بعد آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ کروائی گئی۔
پیپپز پارٹی کے 24، مسلم لیگ (ن) کے 19، جے یو آئی (ف) کے 5، باپ پارٹی کے 4، ایم کیو ایم، اے این پی کے 3، 3، بی این پی کے 2، (ق) لیگ کے 1، 4 آزاد ارکان انوار الحق کاکڑ، محسن نقوی، فیصل واوڈا اور عبدالقادر نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔
سینیٹ کے اجلاس میں ارکان کی مجموعی تعداد 69 تھی۔ پی ٹی آئی کے علی ظفر ، عون عباس پبی، حامد خان اور ایم ڈبلیو ایم کے راجہ ناصر عباس نے بل کی مخالفت کی۔
قبل ازیں، اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ عجلت میں 19ویں ترمیم لائی گئی، کمیشن کا جھکاو ایک ادارے کی طرف رہا، ججز کی تقرری پر پاکستان بار کونسل نے بھی مطالبہ کیا، تجویز کیا گیا کہ متعلقہ آرٹیکل میں ترمیم کی جائے۔