پی ٹی آئی نے بھی آئینی ترامیم پر 100 فیصد اتفاق کیا ہے، فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نے بھی آئینی ترامیم پر 100 فیصد اتفاق کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی آئینی ترامیم پر 100 فیصد اتفاق کیا ہے۔
سیاسی مقدمات عدالتوں کا بہت وقت لے لیتے ہیں۔ آئینی عدالت کا متبادل ڈھونڈ لیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے 17 ججز میں سے ہی آئینی بینچ بنانے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔ ان مشاورت اور اتفاق رائے کامقصد یہی ہے کہ چیزیں ایسی ہیں، جو حل کی طرف جائیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہماری سیاسی، آئینی، جمہوری اور عدالتی تاریخ سنہرے الفاظ میں لکھنے کے قابل نہیں۔ طے کرنا ہوگا کہ ہم نے ملک کو چلانا کیسے ہے۔ ہم بھی سمجھتے ہیں یہ سب کچھ ملک میں استحکام کیلیے ہو رہا ہے اور امید ہے کہ آئینی ترامیم کے بعد ملک میں استحکام آئیگا، ترقی ہو گی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اعظم تارڑ نے بتایا ہے کہ یہ پانچواں مسودہ ہے جس میں نئی تجاویز شامل ہوئی ہیں۔ چوتھا مسودہ خصوصی کمیٹی میں آیا تو پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں متفق نظر آئیں۔ 148 اے آئینی ترمیمی بل ساری اصلاحات کو پیچھے چھوڑ جائیگا۔
ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کیلیے طویل مشق ہوئی۔ خصوصی کمیٹی میں 17 اراکین نے اتفاق کیا جب کہ پی ٹی آئی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔