کیا یحییٰ سنوار کے ساتھ اقوام متحدہ کا کوئی اہلکار بھی ہلاک ہوا تھا؟
اقوام متحدہ نے حماس سربراہ یحییٰ سنوار کے ساتھ کسی یو این اہلکار کی ہلاکت کی سختی سے تردید کی ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم X پر اپنے اکاؤنٹ سے انرا (UNRWA) کے ڈائریکٹر جنرل فلپ لازارینی نے لکھا ہے کہ حماس کے مقتول رہنما کے ہمراہ یو این ادارے کا کوئی اہلکار ہلاک نہیں ہوا۔
انھوں نے لکھا ’’سوشل میڈیا اور بعض اسرائیلی اخباری و نشریاتی اداروں کے ذریعے یہ افواہ گردش کر رہی ہے کہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے ساتھ ان کے ادارے کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا ہے، اور یہ کہ ہلاک ہونے والے شخص کے پاس سے ایسا دستاویزی ثبوت ملا ہے جس سے اس کا انرا سے تعلق ظاہر ہوتا ہے۔‘‘
فلپ لازارینی نے کہا ’’جس شخص کی بات کی جا رہی ہے وہ زندہ ہے اور اس وقت مصر میں مقیم ہے، جہاں وہ اپنے خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ رواں برس اپریل میں ہجرت کر گئے تھے۔‘‘ انھوں نے کہا غلط اطلاعات اور خبریں پھیلانے کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو بدھ کے روز 16 اکتوبر کو شہید کر دیا تھا، دوران مزاحمت ان کی شہادت سے یہ بات بھی واضح ہو گئی کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے حماس رہنماؤں کے خلاف جھوٹ پھیلایا جاتا ہے کہ وہ عوام کو یرغمال بنا کر لڑتے ہیں۔
اسرائیل نے جنوبی غزہ میں طیاروں کے ذریعے اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے شہید سربراہ یحییٰ سنوار کی لاش کی تصویر والے پمفلٹس بھی گرائے ہیں، خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فضا سے گرائے گئے پمفلٹس میں فلسطینیوں کے لیے پیغام لکھا تھا کہ حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔