سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل

کراچی: سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل ہے۔

سندھ کی جامعات میں ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں سے لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، آج سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا چوتھا دن ہے۔

17 سے زائد سرکاری جامعات کے ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، یہ احتجاج سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر کے تحت کیا جا رہا ہے۔

جنرل سیکریٹری فپواسا سندھ پروفیسر ناگ راج نے بتایا کہ تدریسی امور کا بائیکاٹ غیر معینہ مدت تک کے لیے کیا گیا ہے، 18 ویں آئینی ترمیم مرکزیت کو ختم کرتی ہے، سندھ حکومت اس ترمیم کی آڑ میں مرکزیت کی جانب گامزن ہے۔

پروفیسر ناگ راج کے مطابق سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیورو کریٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ فپواسا سندھ چیپٹر کا جنرل باڈی اجلاس آج جامعہ کراچی میں منعقد ہوگا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس یا سندھ اسمبلی پر احتجاج کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔