بنگلہ دیش میں پھر سے مظاہرے

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں منگل کی رات مطاہرین نے صدر کی رہائش گاہ بنگ بھابن پر دھاوا بول دیا جس کے بعد کشیدگی دیکھی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین اگست میں بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ کے استعفے کے بارے میں غلط بیانی کرنے پر صدر محمد شہاب الدین کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اگست میں بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے جس کے باعث سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہونا پڑا تھا۔

گزشتہ ہفتے صدر شہاب الدین نے ایک مقامی روزنامے سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ان کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ شیخ حسینہ نے 5 اگست کو عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

صدر شہاب الدین نے 5 اگست کو ایک عوامی خطاب میں کہا تھا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپنا استعفیٰ صدر کو بھجوا دیا ہے اور مجھے وہ مل گیا ہے۔

پیر کو قانونی امور کے مشیر آصف نذر نے بتایا کہ صدر نے غلط بیانی کی اور جھوٹ بولا، ان کا بیان عہدے کے حلف کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، انہیں عہدے سے ہٹانے کی آئینی شق موجود ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔