ڈارک ویب پر لیک ویڈیوز کا کاروبار کیسے ہوتا ہے؟ اہم انکشافات

آج کل لوگ بہت سارے ایپس ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے اور کئی طرح کے فلٹرز کا بھی استعمال کرتے ہیں تاہم یہ ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

جب صارف کوئی ایپ ڈاؤن لوڈ کررہا ہوتا ہے تو اس سے اس کی گیلری اور موبائل کے دیگر کنٹرولنگ آپشن تک رسائی مانگی جاتی ہے جو چارو ناچار صارف کو ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کےلیے دینی ہی پڑتی ہے اس سے صارف کے موبائل کی سیکیورٹی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

اے آر وائی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے معروف اینکر پرسن اقرار الحسن نے ڈارک ویب کے رول کے حوالے سے انکشافات کیے اور بتایا کہ لوگوں کے موبائل تک رسائی حاصل کرکے کیسے ان کی پرسنل تصاویر نکال لی جاتی ہیں اور ان کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔

اقرار الحسن نے کہا کہ غیر ضروی ایپس کا استعمال خطرے سے خالی نہیں اگر گیلری میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو قابل اعتراض ہو تو آپ نے نقصان کے امکان کو کم کردیا ہے۔

اینکرپرسن نے بتایا کہ صارف اپنے فون کے کیمرے اور گیلری کو احتیاط سے استعمال کرنا شروع کرے تو اس کے نقصان کا اندیشہ کم ہوجائے گا، مطلب یہ کہ اگر کوئی اس طرح کی قابل اعتراض چیز موجود ہوگی ہی نہیں تو اگر کوئی ایپ صارف کے موبائل ڈیٹا تک رسائی حاصل کربھی لے تو وہ اسے لیک نہیں کرے گی۔

میں ڈرتا ہوں اس وقت سے کوئی ایسی لیک سامنے آئے جس میں لوگوں کے ذاتی نوعیت کا ڈیٹا لیک ہو، ایک دھماکہ خیز چیز کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔