حکومتی نمائندے وی پی این کی بندش پر برہم
اسلام آباد: ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی بندش کے معاملے پر حکومتی نمائندے برہم ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پلوشہ خان کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ کو طلب کرلیا۔
کمیٹی چیئرپرسن بلوشہ خان نے کہا کہ تیسری مرتبہ اجلاس میں وزیرمملکت آئی ٹی نہیں آئیں، انٹرنیٹ کی بندش سے ملک میں ارتعاش پھیلا ہوا ہے، ہمارے نوجوان پریشان ہیں جو انٹرنیٹ کے ذریعے روزگار کماتے ہیں، وی پی این کو حرام کہنے پر جگ ہنسائی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد:لوگ کہتے ہیں یوتھ کو سڑکوں پر آجانا چاہیے، اس کے پیچھے کیا چیز ہے یہ ایک الگ بحث ہے، جب جواب مانگا جائے تو آئی ٹی منسٹری سے جواب آتا ہے مصروف ہیں، اس صورت حال پر وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھیں گے۔
سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ وزارت آئی ٹی کی کارکردگی پر بات کریں اور وزیراعظم کو بتائیں۔
ممبر لیگل آئی ٹی منسٹری کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں انٹرنیٹ بند کیا ہوا ہے، مجھے پتہ تو چلے میرے صوبے کے لوگوں کے کیا شوق ہیں، وی پی این پیکا قانون کے دائرے میں نہیں آتا۔