برطانیہ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کا اعلان

اسرائیل کو اسلحے کی فروخت معطل کرنے کی ایک قانون ساز کی درخواست کو برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے مسترد کردیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم نے یہ تبصرہ پارلیمان میں ہفتہ وار وزیر اعظم کے سوالات کے سیشن میں کیا۔

سکاٹش نیشنل پارٹی کے رکن پارلیمان برینڈن اوہارا نے اسرائیلی حکومت کو غزہ میں مزید امداد کی اجازت نہ دینے کے اسٹارمر کے مطالبے کو دہرایا۔

ایس این پی کے رکن پارلیمان نے اسٹارمر سے سوال کیا کہ کیا یہ وقت نہیں ہے کہ آپ اسرائیل کو تمام اسلحے کی برآمدات بند کردیں، پابندیاں عائد کریں، تمام غیر قانونی بستیوں اور تجارت کو روکیں اور فلسطین کو تسلیم کریں؟

وزیر اعظم اسٹارمر نے جواب میں کہا کہ میں نے اسرائیل کو ایسی صلاحیتوں کی فروخت کے بارے میں اپنا موقف واضح کر دیا ہے جو ایران کے حملوں کے خلاف اپنا دفاع کر سکتی ہے، اور میں یہ واضح کرتا ہوں کہ ہم ایسا کرتے رہیں گے۔

2 ستمبر کو برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اعلان کیا تھا کہ برطانیہ اسرائیل کو اسلحے کی فروخت کے لیے جاری کیے گئے 350 لائسنسوں میں سے تقریبا 30 کو معطل کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔