ریکوڈک سرمایہ کاری، سعودی کمپنی کی جانب سے بڑی خبر
اسلام آباد: سعودی کمپنی منارا منرل ریکوڈک میں 10 سے 20 فی صد کی سرمایہ کاری کرے گی۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سونے اور تانبے کے ذخائر میں سرمایہ کاری مائننگ فنڈ ’منارا منرل‘ کی جانب سے 500 ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق منارا منرل حکومت پاکستان کے شیئرز خریدنے کی پلاننگ کر رہا ہے، اس سلسلے میں منارا منرل کے ایگزیکوٹیوز نے گزشتہ سال مئی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
منارا منرلز 25 کھرب 9 ارب روپے (9 بلین ڈالر) کے کمپلیکس کا 10 سے 20 فی صد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے کینیڈا کے ’بیرک گولڈ‘ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے، مائننگ فنڈ حکومت پاکستان سے ایکویٹی حصص خریدے گا، جو کہ منصوبے کی 25 فی صد یعنی 500 ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی مالک ہے۔
بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے گزشتہ ہفتے ریاض میں کہا تھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو بدل دے گا، سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری پورے منصوبے کے لیے اچھی ہوگی۔ دوسری جانب کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ بھی پاکستان میں ابتدائی طور پر ساڑھے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ریکوڈیک منصوبے کا پہلا فیز 2028 تک پروڈکشن شروع کر دے گا، پاکستان کا ریکوڈک پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کانوں میں سے ایک ہوگی۔ ریکوڈک بلوچستان میں ضلع چاغی کے علاقے میں ایران و افغانستان کی سرحدوں سے نزدیک ایک علاقہ ہے، جہاں دنیا کے عظیم ترین سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔