ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر سے سیکیورٹی واپس لینے کا قدم کیوں اٹھایا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر جان بولٹن کی سیکیورٹی ختم کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن سے خفیہ سروس کا تحفظ چھین لیا۔
بولٹن کے ترجمان نے کہا کہ خفیہ سروس نے پیر کی رات بولٹن کو فون کیا اور کہا کہ ان کی سیکیورٹی اگلے دن دوپہر کو ختم ہو جائے گی۔ ٹرمپ نے منگل کو صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے کہا ’’ہم لوگوں کو ساری زندگی کے لیے سیکیورٹی نہیں دیں گے۔‘‘
جان بولٹن نے نومبر 2019 میں وائٹ ہاؤس چھوڑ دیا تھا، ایران کی جانب سے انھیں دھمکیاں دی گئی تھیں، جس کی وجہ سے انھیں امریکی خفیہ سروس کے تحفظ کی ضرورت تھی، تاہم ٹرمپ نے پہلی مدت میں اپنی انتظامیہ چھوڑنے کے بعد ابتدائی طور پر ان کا تحفظ ختم کر دیا تھا، لیکن صدر جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسے بحال کر دیا۔
بولٹن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انھیں ٹرمپ کے اقدام سے مایوسی ہوئی، تاہم حیرانی نہیں ہوئی۔ وائٹ ہاؤس اور خفیہ سروس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ جان بولٹن نے وائٹ ہاؤس کی ملازمت چھوڑنے کے بعد اپنے سابق باس کے لیے سخت الفاظ کہے تھے۔ انھوں نے 2024 میں اپنی کتاب کے ایک نئے ایڈیشن میں ٹرمپ کو ’’صدر کے عہدے کے لیے نااہل‘‘ قرار دیا تھا۔ انھوں نے ٹرمپ کو ایک مکمل مفاد پرست آدمی قرار دیا، جو ذاتی دشمنوں کو سزا دیتا ہے اور روس اور چین کو خوش کرتا ہے۔ جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو بولٹن کو ’گونگا شخص‘ قرار دیا۔