27ویں آئینی ترمیم میں کیا ہو سکتا ہے؟

ابھی 26 ویں آئینی ترمیم کی گرد بیٹھی بھی نہیں اور نہ ہی اس سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر قابو پایا جاسکا ایسے میں حکومت 27 ویں آئینی ترمیم لانے کیلیے پر تول رہی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں اتفاق کیا گیا کہ 27 ویں آئینی ترمیم بھی لائی جائے گی اور اس سلسلے میں تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔
دونوں شخصیات نے مذکورہ ترمیم پر پارلیمنٹ کو متحرک کرنے اور مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم و دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا اور ترمیم کیلئے ایک بار پھر دو تہائی اکثریت حاصل کرنے پر مشاورت کی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں میزبان ماریہ میمن نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اور اہم سوالات کھڑے کردیے۔
انہوں نے کہا کہ مختصر وقفے کے بعد کل سے ایک بار پھر اسلام آباد میں سیاسی جوڑ توڑ شروع ہوگا، رانا ثناءاللہ سمیت حکومت کی دیگر شخصیات نے 17ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق فیصلے کے واضح اشارے دیے ہیں۔