فضائی سفر مکمل بحالی کی جانب گامزن، سعودی عرب اور امارات سب سے آگے
قاہرہ میں منعقد ہونے والے گلوبل ایئرپورٹ لیڈرز فورم میں مقررین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ایوی ایشن مراکز مشرق وسطیٰ میں فضائی سفر کی 2024 تک مکمل بحالی کا سبب بنیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق ایوی ایشن انڈسٹری کے لیڈران نے کہا کہ خطے میں ایوی ایشن ٹریفک 2040 تک 4.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔
ایوی ایشن انڈسٹری کے لیڈروں نے اس امکان پر غور کیا کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ عالمی ایوی ایشن کے سفری ٹریفک کی مکمل بحالی میں سب سے اہم کردار ادا کرے گا۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ریجنل ہیڈ کاشف خالد کا کہنا ہے کہ اس وقت مشرق وسطیٰ عالمی ایوی ایشن سیکٹر کے سفری ٹریفک کی بحالی کو لیڈ کر رہا ہے۔ ’اس وقت سفری ٹریفک کورونا کی وبا سے پہلے کے مقابلے میں 93 فیصد پر ہے۔‘
9 مئی کو دبئی ایئرپورٹس، جو کہ دبئی انٹرنیشنل اور دبئی ورلڈ سینٹرل ایئرپورٹس دونوں کے آپریشنز چلاتا ہے، نے 2023 میں اپنے مسافروں کی متوقع تعداد بڑھا کر 8 کروڑ 36 لاکھ کر دی تھی۔
موجودہ سال کی پہلی سہ ماہی میں گذشتہ سال کی نسبت دبئی کے مرکزی ایئرپورٹ ڈی ایکس بی نے مسافروں کی تعداد میں 55.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جو کہ 2019 کی سطح پر 95.6 فیصد ہے۔
آپریٹر کا کہنا ہے کہ اس نے دو کروڑ 13 لاکھ مسافروں کو ڈیل کیا۔
متحدہ عرب امارات نے رواں سال کی پہلے سہ ماہی میں تمام ایئرپورٹس پر کل تین کروڑ 80 لاکھ مسافروں کو خوش آمدید کہا جو کہ گذشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں ایک کروڑ 14 لاکھ زیادہ ہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب کے کنک عبدالعزیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ سے رمضان کی شروعات سے اب تک 20 لاکھ مسافروں نے سفر کیا