سعودی عرب اور ایران کا تعلقات بحالی کے عمل میں تیزی لانے پر اتفاق
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں تعلقات کی نئی مثبت راہیں کھولنے کے لیے مشترکہ تعاون پر غور کیا گیا
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 جون 2023ء ) سعودی عرب اور ایران نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات بحالی کے عمل میں تیزی لانے پر اتفاق کیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے ملاقات کی ہے، دونوں وزراء کی ملاقات کیپ ٹاؤن میں برکس ممالک کے وزارتی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں بیجنگ معاہدے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے متعدد شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کے استحکام کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس دوران عالمی امن و سلامتی کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے دوطرفہ کوششیں تیز کرنے کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔
بتایا گیا ہے کہ وزرائے خارجہ نے دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے مفادات میں معاون کثیر فریقی اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے نئی مثبت راہیں کھولنے کے لیے مشترکہ تعاون پر غور کیا اور مشاورتی ملاقاتیں تیز کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، اس موقع پر سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر عبدالرحمن الرسی، جنوبی افریقہ میں متعین سعودی سعودی سفیر سلطان العنقری اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود بھی موجود تھے۔
ADVERTISING
خیال رہے کہ سفارتی تعلقات منقطع رکھنے کے برسوں بعد حال ہی میں سعودی عرب اور ایران ایک دوسرے کے قریب آنا شروع ہوئے اور دونوں نے سفارتی تعلقات بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی، دونوں ممالک کے درمیان اس مفاہمتی ڈیل میں چین نے ثالث کا کردار ادا کیا، اس ڈیل کے تحت دونوں ممالک نے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے اور اقتصادی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان نے بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک اہم سفارتی پیش رفت‘ قرار دیا، اس حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پختہ یقین رکھتا ہے یہ اہم سفارتی پیش رفت خطے اور اس سے باہر امن و استحکام میں معاون ثابت ہوگی، ہم اس تاریخی معاہدے کو مربوط کرنے میں چین کی دور اندیش قیادت کے کردار کو سراہتے ہیں جو تعمیری اور بامعنی بات چیت کا مظہر ہے، پاکستان دونوں برادر ممالک کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کی کوششوں کی مسلسل حمایت کے ساتھ مشرق وسطیٰ اور خطے میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔