سعودی عرب میں 7 سال بعد ایرانی سفارتی مشن بحال
ریاض میں سفارتخانہ کُھل گیا‘ عمارت کے باہر ایران کا پرچم لہرایا اور قومی ترانہ بجایا گیا
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 جون 2023ء ) سعودی دارالحکومت ریاض میں ایران کا سفارت خانہ سات سال بعد دوبارہ کھل گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق ایران نے سات سال کی بندش کے بعد سعودی عرب میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے، جس کے ساتھ ہی ایرانی مشن نے ریاض کے سفارتی کوارٹر میں اپنے سابقہ احاطے میں دوبارہ کام کا آغاز کردیا، ریاض میں سفارت خانے کی عمارت کے باہر ایرانی پرچم لہرا اور اس کے ساتھ ہی ایران کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ علیرضا بگدیلی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کے دن کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک اہم دن سمجھتے ہیں، اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے دوطرفہ اور علاقائی تعلقات میں نیا باب کھلے گا، جس سے خطے کے استحکام، خوشحالی اور ترقی تک رسائی کے لیے مزید تعاون اور قربت پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سفارتکاری رابطے کا بہترین ذریعہ ہے، ترقی، امن، استحکام اور مشترکہ افہام و تفہیم تک رسائی کے لیے ممالک کے درمیان مکالمہ آپشن نہیں بلکہ یہ ایک یقینی ضرورت ہے، ایران اور سعودی عرب میں سفارتخانوں اور قونصلیٹس کی بحالی اس حوالے سے اہم اور بنیادی قدم ہے۔
اس حوالے سے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا ہے کہ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ریاض میں ایرانی سفارتخانہ، جدہ میں قونصلیٹ اور اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے دفاتر باضابطہ طور پر کھل رہے ہیں، سفارتی مشن ایران کے سفیر علی رضا عنایتی کی سربراہی میں کام شروع کررہا ہے۔
یہ پیشرفت حال ہی میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان سے چین میں ملاقات کے بعد سامنے آئی، سات سال سے زیادہ عرصے میں یہ ممالک کے سینئر ترین سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ میٹنگ تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی بحالی اور شہریوں کو ویزوں کی فراہمی میں سہولت دینے پر اتفاق کیا گیا، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان نے بیجنگ میں اپنی ملاقات کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
بتاتے چلیں کہ سعودی عرب اور ایران نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں چین کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی بے چین کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا، 10 مارچ کو جاری سہ فریقی بیان میں ریاض اور تہران نے 2001ء میں دستخط کیے گئے سکیورٹی تعاون کے معاہدے اور 1998ء میں دستخط کیے گئے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے معاہدے کو فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا، تعلقات کی تجدید کے معاہدے پر سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر موسیٰ بن محمد العیبان اور ایران کے اعلیٰ سکیورٹی اہلکار علی شمخانی نے دستخط کیے۔