برطانیہ کا جی سی سی ممالک کیلئے بڑی ویزہ تبدیلیوں کا اعلان
اسکیم سے جی سی سی ممالک اور اردن کے شہریوں کے لیے برطانیہ کا سفر آسان اور سستا ہوجائے گا
برطانیہ نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک اور اردن کے شہریوں کے لیے ویزے میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کر دیا، جس سے ان کے لیے یہاں کا سفر آسان اور سستا ہو جائے گا۔ عرب نیوز کے مطابق برطانیہ کی نئی الیکٹرانک سفری مجاز سکیم (ای ٹی اے) کے تحت جی سی سی ممالک اور اردن کے شہریوں کو ای ٹی اے کی درخواست دینے کے لیے صرف 10 پاؤنڈ ادا کرنا ہوں گے، اس طرح انہیں 2 سال میں کثیر داخلے کا ویزا حاصل ہوجائے گا، برطانیہ کا سفر کرنے کے خواہشمند افراد ایک آسان عمل کے ذریعے ای ٹی اے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور اس کو موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے مکمل کیا جاسکتا ہے، درخواست دینے والے افراد کو شخصی کوائف نامے اور بائیو میٹرک تفصیل جیسے ڈیجیٹل تصویر فراہم کرنے کے علاوہ سفر سے متعلق بعض سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔
برطانیہ کے محکمہ داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ای ٹی اے ان مسافروں کو ڈیجیٹل اجازت دیتی ہے جو برطانیہ میں آتے یا راہداری سفر کرتے ہیں، انہیں مختصر قیام کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں یا جن کے پاس فی الحال برطانیہ کا دوسرا ویزا نہیں، جی سی سی ممالک اور اردن کے شہری اس سکیم سے سب سے پہلے مستفید ہوں گے، برطانوی حکومت اکتوبر 2023 میں قطری شہریوں اور فروری 2024 میں جی سی سی کے باقی ممالک اور اردن کے لیے نیا نظام نافذ کرے گی۔
برطانیہ کے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیاء کے امور کے وزیر مملکت لارڈ احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ خلیج اور اردن میں ہمارے شراکت دار برطانیہ کی نئی الیکٹرانک ٹریول اتھارائزیشن سکیم سے سب سے پہلے فائدہ اٹھائیں گے، یہ منصوبہ برطانیہ اور خطے کے ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کا ثبوت ہے۔ برطانیہ کی سیاحت کی صنعت میں خطہ خلیج اور اردن کے شہریوں کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے امیگریشن کے وزیر رابرٹ جینرک نے کہا کہ اس سکیم سے جی سی سی ممالک اور اردن کے شہریوں کے لیے برطانیہ کا سفر آسان اور سستا ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت خلیجی شہری موجودہ الیکٹرانک ویزا وویئر (ای وی ڈبلیو) سکیم کے تحت برطانیہ کے سفر کے لیے 37 ڈالر (30 پاؤنڈ) ادا کرتے ہیں جب کہ اردن کے شہری وزٹ ویزے کے لیے 124 ڈالر (100 پاؤنڈ) ادا کرتے ہیں، 2022ء میں جی سی سی ممالک کے 7 لاکھ 90 ہزار افراد نے برطانیہ کا سفر کیا اور اپنے قیام کے دوران ڈھائی ارب ڈالر (2 ارب پاؤنڈ) خرچ کیے۔