پاکستان و یو اے ای کے درمیان مجرموں کے تبادلے کے معاہدے کا امکان

متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی قیدیوں کو سزا کی بقیہ مدت اپنے ملک میں گزارنے کی اجازت ہوگی

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 10 جون 2023ء ) متحدہ عرب امارات اور پاکستان جلد ہی مجرموں کے تبادلے کے معاہدے پر پہنچ جائیں گے، جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی قیدیوں کو سزا کی بقیہ مدت اپنے ملک میں گزارنے کی اجازت ہوگی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات مجرموں کے تبادلے کے معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جلد ہی اس معاہدے تک پہنچنے کی امید ہے، اس حوالے سے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے بتایا ہے کہ سفارت خانہ متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ اس معاہدے پر عمل پیرا ہے جس کے تحت متحدہ عرب امارات میں پاکستانی قیدیوں کو اپنی سزا کی کچھ مدت پاکستان میں گزارنے کی اجازت ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے ایک طویل مدت سے کیا جانے والا مطالبہ ہے اور اب پاکستانی سفیر جلد ہی اس سلسلے میں کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے پر امید ہیں، یہ بات متحدہ عرب امارات میں پاکستانی جرنلسٹ فورم کے ممبران کے ساتھ سفیر کی ملاقات کے دوران سامنے آئی جس کی قیادت فورم کے صدر طاہر منیر طاہر نے کی۔
ADVERTISING
اس موقع پر پاکستانی سفیر فیصل ترمذی نے میڈیا وفد کو متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کمیونٹی ویلفیئر کے لیے کیے جانے والے مختلف اقدامات سے بھی آگاہ کیا جب کہ میڈیا کے وفد نے میڈیا میں پاکستان کی مثبت پیش رفت، معاشرے میں ان کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے کمیونٹی کی خدمت اور کمیونٹی ویلفیئر کے لیے آئیڈیاز تجویز کرنے سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا، سفیر نے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے مثبت امیج کو پیش کرنے میں میڈیا کے کردار کی تعریف کی، انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستانی ثقافت، خوراک، کھیلوں اور معاشرے کے اعلیٰ کارناموں کو اجاگر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔