بحرین اور ایران کے درمیان جلد سفارتی تعلقات بحال ہونے کا امکان
بحرین اور ایران کے درمیان جلد سفارتی تعلقات بحال ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ عالمی نیوز ایجنسی رائیٹرز کے مطابق بحرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملوں کی وجہ سے سعودی عرب کی طرف سے ایسا کرنے کے ایک دن بعد 2016ء میں ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیئے تھے اب امکان ہے کہ وہ جلد ہی ایران کے ساتھ اپنے تعلقات دوبارہ شروع کر دے گا۔
بحرین کی جانب سے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے امکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی معاون وزیر خارجہ برائے قریبی مشرقی امور باربرا لیف نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یہ جلد ہی کسی وقت ہو جائے گا۔ اسی طرح سعودی عرب میں 7 سال بعد ایرانی سفارتی مشن بھی بحال ہوچکا ہے جہاں یران نے مملکت میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے، جس کے ساتھ ہی ایرانی مشن نے ریاض کے سفارتی کوارٹر میں اپنے سابقہ احاطے میں دوبارہ کام کا آغاز کردیا، ریاض میں سفارت خانے کی عمارت کے باہر ایرانی پرچم لہرا اور اس کے ساتھ ہی ایران کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ علیرضا بگدیلی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کے دن کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک اہم دن سمجھتے ہیں، اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے دوطرفہ اور علاقائی تعلقات میں نیا باب کھلے گا، جس سے خطے کے استحکام، خوشحالی اور ترقی تک رسائی کے لیے مزید تعاون اور قربت پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سفارتکاری رابطے کا بہترین ذریعہ ہے، ترقی، امن، استحکام اور مشترکہ افہام و تفہیم تک رسائی کے لیے ممالک کے درمیان مکالمہ آپشن نہیں بلکہ یہ ایک یقینی ضرورت ہے، ایران اور سعودی عرب میں سفارتخانوں اور قونصلیٹس کی بحالی اس حوالے سے اہم اور بنیادی قدم ہے۔