متحدہ عرب امارات اور قطر نے بیک وقت سفارتخانے دوبارہ کھول دیئے
متحدہ عرب امارات اور قطر نے بیک وقت دونوں ممالک میں اپنے سفارتخانے دوبارہ کھول دیئے۔ امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی (WAM) کے مطابق متحدہ عرب امارات اور قطر نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے سفارتخانے دوبارہ کھول دیئے ہیں، جو ان ممالک کے دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم پیشرفت ہے، اس مقصد کے لیے متحدہ عرب امارات دوحہ میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ قطر نے بھی ابوظہبی میں اپنا سفارت خانہ اور دبئی میں اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھول دیا ہے جہاں سفارتی مشن نے آج پیر 19 جون 2023 کو دوبارہ کام شروع کیا۔
دونوں ممالک نے زور دے کر کہا ہے کہ یہ فیصلہ ان کی متعلقہ قیادتوں کے مشترکہ وژن اور عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس اقدام کا، جو العلا معاہدے کے نفاذ میں عمل میں آیا ہے، اس کا مقصد مشترکہ عرب تعاون کے عمل کو مضبوط بنانا ہے تاکہ ان کے عوام کے عزائم کو پورا کیا جا سکے، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اور قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے دونوں ممالک کے سفارت خانوں میں دوبارہ کام شروع کرنے پر مبارکباد کا تبادلہ کیا۔
اسی طرح خلیجی خطے میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں بحرین اور قطر نے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اہم پیشرفت ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کے ہیڈ کوارٹر میں بحرین قطر فالو اپ کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے دوران سامنے آئی، کمیٹی نے مشترکہ قانونی اور سلامتی کمیٹی دونوں کے پہلے اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیا، اجلاس میں دونوں ممالک کے وفود کی سربراہی بحرین کی وزارت خارجہ کے سیاسی امور کے انڈر سیکرٹری الشيخ عبد الله بن أحمد آل خليفہ اور قطر کی وزارت خارجہ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر احمد الحمادی نے کی۔
بتایا گیا ہے کہ بحرین اور قطر نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور 1961ء کے سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا معاہدے کی دفعات کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ قدم خلیج تعاون کونسل کے آئین کے مقاصد کے تحت اور دونوں ریاستوں کے درمیان مساوات کے اصولوں کے احترام کے تحت دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور خلیجی ملکوں کے اتحاد کو بڑھانے کی باہمی خواہش کے نتیجے میں سامنے آیا جب کہ اس اہم اقدام کے لیے قومی خودمختاری و آزادی، علاقائی سالمیت اور اچھے ہمسایوں کے اصولوں کو بھی مد نظر رکھا گیا۔